ایرانی مظاہرین ایران میں رجیم کی تبدیلی چاہتے ہیں، معروف ایرانی وکیل نسرین ستودہ

تہران(این این آئی)ایرانی مطاہرین ایران میں حکومت کی تبدیلی چاہتے ہیں۔ اس امر کا اظہار معروف وکیل نسرین ستودہ نے ایک انٹرویو میں کیا ۔ انہوںنے کہاکہ یہ ایک صاف اور واضح مطالبہ ہے جو ایران میں مظاہرین کر رہے ہیں کہ ایران میں حکومت تبدیل ہونی چاہیے۔
نسرین ستودہ نے کہا کہ جو چیز بڑے واضح انداز میں بڑھ رہی ہے وہ ایرانی رجیم کی تبدیلی کا ہی مطالبہ ہے۔ انہوں نے کہاکہ رجیم کی تبدیلی کا مطالبہ کرنے والے اس لیے کر رہے ہیں کہ ہم ماضی کی طرف نہیں جانا چاہتے ہیں، اس لیے ان مظاہرین کو دیکھتے ہوئے کہہ سکتے ہیں کہ وہ ایک حقیقی تبدیلی کی بات کر رہے ہیں۔ایک سوال کے جواب میں ایرانی وکیل نے کہاکہ وہ محسوس کرتی ہیں کہ آنے والے دنوں میں بھی ایرانی سکیورٹی فورسز کے مظاہرین کے خلاف کریک ڈائون جاری رہیں گے،لیکن اس کے ساتھ ہی مظاہرے بھی جاری رہیں گے، اب پیچھے مڑنا ممکن نہیں ہے۔انہوں نے کہاکہ اگرعوام کے مطالبات نہ بھی مانے گئے تو زمینی حقائق مستقل طور پر بدل جائیں گے ، کیونکہ ہم جبری پردے کو مزید برداشت نہیں کر سکتے ہیں،59سالہ نسرین ستودہ نے حزب اختلاف کے کارکنوں کی نمائندگی کی ہے، انہوں لازمی سکارف کو سر سے اتارا تھا،ستودہ کو2018میں گرفتار کیا گیا تو ان پر جاسوسی کا الزام بھی لگایا گیا ہے، پراپیگنڈہ کرنے کے علاوہ ایرانی سپریم لیڈر کی توہین کرنے کا بھی الزام عاید کیا گیا۔