اسلامک کارنر

عورتوں کو دوران غسل کون سا کلمات پڑھنےچاہیے وگرنہ غسل نہیں ہو سکتا ہے،جانیں

ایک اسلامی بہن نے سوال کیا ہے؟ کہ عورتوں کودوران غسل کونسے کلمات پڑھنے چاہیں۔ اس بہن نے یہ بھی کہا ہے کہ میری ایک سہیلی نے کچھ کلمات بتا ئے ہیں ۔ وہ کہتی ہیں کہ اگر دوران غسل یہ کلمات نہ پڑھیں جائیں تو غسل نہیں ہوتا۔ کیا واقعی ان کلمات کی تلاوت کرنی چاہیے؟ اس کا جواب کچھ یوں ہے۔ہر انسان مسلمان جو ہے۔ وہ جب بھی طہارت حاصل کرتا ہے۔ جب بھی ناپاکی کی

حالت میں ہوتاہے۔ تو وہ غسل کرتا ہے۔ اپنے وجود کو ، اپنے جسم کو پاک کرنے کے لیے غسل کرتا ہے۔ اسلا م کے مطابق اگر انسان غسل نہ کرے۔ تو انسان پاک نہیں ہوسکتا۔ جب پاک نہیں ہوسکتا تو انسان نہ تو قرآن پاک کی تلاوت کرسکتا ہے۔ اور نہ ہی نماز نفل ونفوافل وغیرہ ادا کرسکتا ہے ۔ تاکہ قرآن پاک کو چھو بھی نہیں سکتا۔ تو غسل کا جو صیحح طریقہ ہے۔ ہماری اسلامی بہنیں بہت بڑی غلطی کرتی ہیں۔ بہت بڑی غلطی اور غفلت کرتی ہیں کیونکہ جب غسل خانے میں انسان جب غسل کےلیے جائے۔جب اپنے کپڑے اتار دے ۔ تو شریعت اس بات کی اجازت نہیں دیتی کہ وہاں پر گفتگو کی جائے۔ کہ وہاں پر گفتگو کی جائے۔ کوئی کسی قسم کی گفتگو کی جائے۔ لیکن ہمارے معاشرے میں اکثر اس طرح ہوتا ہے۔ کہ ہم وہاں پر کھڑے ہوکر صابن اور تولیے وغیرہ باآواز بلند بچوں کو پکار کر کہتے

ہیں۔ دیکھیں جب ہم غسل خانے میں چلیں جائیں ۔ غسل خانے میں کھڑے ہوجائیں ۔ کپڑ ے اتار دیں۔ تو اس وقت کوئی بھی کلمات نہ “بسم اللہ ” اور نہ ہی کوئی کلمہ وغیرہ یا کسی قسم کے کوئی بھی کلمات نہیں پڑھنے چاہیں ۔ اب سوال پیداہوتا ہےکہ اگر کوئی کلمات نہ پڑھیں جائیں تو غسل کیسے ہوگا؟غسل جو ہے۔ وہ کلمات پڑھنے سے نہیں ہوتا۔ انسا ن کا جسم جو پاک ہے۔ وہ کلمات پڑھنے سے نہیں ہوتا۔ اگر کلمات پڑھنے سے ہوتا تو پھر غسل کرنے کی ضرورت کیا تھی۔ باہر کھڑے ہو کر وہ کلمات پڑھیں ۔ اور اپنا جسم اور اپنا وجود پاک کرلیں۔ ایسا نہیں ہے۔ طہار ت جو ہے جو غسل کے فرائض ہیں۔ ان فرائض کو ادا کرنے کی وجہ سے اور اپنے پورے جسم پر اچھے طریقے سے پانی بہانے کی وجہ سے غسل جو ہے وہ ہوتا ہے۔ اگر ایک فرض بھی رہ جائے۔ جو تین فرض ہیں۔ کلی کرنا، نا ک میں پانی

ڈالنا، اور پورے جسم پر پانی بہانا یہ تین غسل کے فرض ہیں۔ان میں سے کوئی ایک فرض رہ جائے تو غسل نہیں ہوگا ۔ البتہ معلوم ہوا جو غسل ہے وہ کلمات پڑھنے سے نہیں ہوتا۔ غسل جو ہے۔ وہ ان فرائض کو ادا کرنے کی وجہ سے ہوتا ہے۔ گزارش ہے کہ کسی قسم کے کوئی کلمات بھی دوران غسل نہ پڑھیں جائیں۔ یہ ہماری اسلامی بہنیں اس طرح کی غلطی کرتی ہیں۔ ان کو اس طرح کی غلیاں وغیرہ نہیں کرنی چاہیے۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button