اسلامک کارنر

جہالت کے دور کا رشتہ کیسے ہو تا تھا، حضرت محمد ﷺ کے والد کا نکاح کس طرح معجزانہ طریقے سے ہوا تھا؟

عہد جہالت میں عرب کے ہاں نکاح کے کئی طریقے تھے نکاح تو اسی طرح کا تھا جس طرح کا آ جکل لوگوں میں رائج ہے ایک شخص کسی دوسرے شخص کے پاس آ کر رشتے کے لیے درخواست کر تا کہ وہ اس لڑکی کے ساتھ جو اس کے زیرِ کفالت ہے یا خود اپنی بیٹی کے ساتھ اس کی شادی کر دےاور اگر معاملہ طے ہو جا تا تو مہر کے تعین کے بعد نکاح ہو جا تا عربوں کے ہاں کسی

لڑکی کے رشتے کی خاطر اس کے باپ اس کے بھائی یا اس کے چچا یا چچا کے بیٹوں میں سے کسی ایک سے رشتہ طلب کرنے والا آ کر صبح بغیر کہتا ازاں بعد گفتگو کر تا۔ ہم آپ کی اور برابر کے لوگ ہیں اگر آپ رشتہ دے دیں گے تو ہمیں بھی ہماری مراد حاصل ہو جا ئے گی اور اس کے ساتھ ساتھ ہماری ساری مرادیں پوری ہو جا ئیں گی اور اگر آپ کسی ایسے سبق کی وجہ سے جس کا ہمیں علم ہو انکار کر دیں گے تو ہم آپ کو معذور سمجھتے ہوئے واپس چلے جا ئیں گےپھر ان کی اپنی قوم میں سے ہو تا یا قریبی رشتہ دار ہو تا تو لڑکی کی رخصتی کے وقت یا بھائی دعائیہ کلمات کہتا اور دلہن کو سسرال والوں سے حسنِ سلوک سے پیش آ نے کی تلقین کر تا۔ لڑکی والے بھی لڑکے والوں کو نکاح کا پیغام بھجوا دیتے بلکہ کئی مر تبہ لڑکیاں بھی پیغامِ نکاح بھجوا دیتیں۔ اور یہ بات مایوب نہ سمجھی جا تی

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button