وفاقی حکومت اور کسان اتحاد کے مذاکرات کامیاب ،دھرنا ختم کرنے کا اعلان

اسلام آباد (آن لائن) حکومت اور کسان اتحاد کے مابین مذاکرات کامیاب ہوگئے جس کے بعد اسلام آباد میں کسان اتحاد نے گزشتہ سات روز سے اسلام آباد میں جاری دھرنا ختم کرنے کا اعلان کردیا ،وفاقی وزیر داخلہ رانا ثنا اللہ نے کہا ہے کہ وزیر اعظم کی ہدایت پر آئندہ 10 روز میں کسانوں کیلئے جامع پلان کا اعلان کیاجائے گا، کسانوں کے مسائل کے حل کیلئے 3وزرا ء پر مشتمل کمیٹی تشکیل دی گئی ہے
کمیٹی کی سفارشات کی روشنی میں کسانوں کے مسائل کے حل کیلئے کسان پیکج کا اعلان کیاجائے گا،کسانوں کے ساتھ بیٹھ کر خلوص دل سے آئندہ کا لائحہ عمل طے کریں گے۔ تفصیل کے مطابق کسان اتحاد کے نمائندوں نے وزیراعظم شہباز شریف سے ملاقات کی جس کے بعد وزیر داخلہ رانا ثنا اللہ کسانوں کے دھرنے میں پہنچے۔وفاقی وزیر داخلہ رانا ثنا اللہ نے دھرنے کے شرکاء کو بتایا کہ وزیر اعظم کی ہدایت پر آئندہ 10دنوں میں کسانوں کیلئے جامع پلان کا اعلان کیاجائے گا، کسانوں کے مسائل کے حل کیلئے 3وزرا پر مشتمل کمیٹی تشکیل دی گئی ہے۔ان کا کہناتھا کہ کمیٹی کی سفارشات کی روشنی کسانوں کے مسائل کے حل کیلئے کسان پیکج کا اعلان کیاجائے گا،کسانوں کے ساتھ بیٹھ کر خلوص دل سے آئندہ کا لائحہ عمل طے کریں گے۔ان کا کہنا تھا کہ عمران خان کے دھرنے کو سنبھالنے کی تیاری پوری ہے،کسان ہمارے مہمان ہیں، ان کے ساتھ بیٹھ کر مسائل کو حل کیا،لیکن وہ دھرنا فتنہ ہے،تحریک انصاف کے لوگ اسلام آباد پر چڑھائی چاہتے ہیں،اس دھرنے کا تسلی بخش علاج کیا جائے گا،پی ٹی آئی کا دھرنا افراتفری، انارکی اور تباہی کیلئے ہے۔رانا ثنا اللہ کا کہنا تھا کہ عمران خان فتنے کو کوئی سپورٹ نہیں ہے،پوری قوم جانتی ہے کہ عمران خان ملک کو تقسیم کرنا چاہتا ہے،نوجوانوں کو گمراہ کرنا چاہتا ہے بہت جلد اس فتنے کا قلعہ قمع کیا جائے گا،پی ٹی آئی کا لانگ مارچ جہاں سے نکلے گا وہیں دھکیل دیں گے،۔انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم دس روز تک کسان پیکج کا اعلان کرنے جا رہے ہیںپیکج کسان بھائیوں کیلئے
خصوصی مراعات پر مشتمل ہو گاکسان اتحاد نے بجلی کے بل موخر کرنے کی درخواست کی تھی وزیراعظم نے سیکرٹری توانائی کو فیول چارج ایڈجسٹمنٹ ختم کرنے کی ہدایت کی ہے،وزیراعظم نے کسان اتحاد کے مطالبات تین وزرائ پر مشتمل کمیٹی قائم کی ہے کمیٹی کسانوں کو درپیش چیلنجز کے حل کیلئے کام کرے گی کسان خوشحال ہو گا تو ملک خوشحال ہو گا، رانا ثنااللہ نے کہاکہ کسانوں کے
مسئلے حکومت کے مسئلے ہیں۔انہوں نے کہا کہ کسانوں کا دھرنا پرامن تھا اس لئے حکومت پرامن رہی، لہذا درخواست ہے کسانوں کی ٹیم کے سوا دیگر اب اپنے گھروں کو واپس جائیں۔ اس موقع پر چیئرمین کسان اتحاد خالد حسین باٹھ نے دھرنا ختم کرنے کا اعلان کیا۔ادھر مذاکرات کی کامیابی کے بعد کسان اتحاد نے ایک ہفتے سے اسلام آباد میں جاری دھرنا ختم کرنے کا اعلان کردیا ۔
دھرنے میں موجود کسانوں نے جشن منایا ۔چیئرمین آل پاکستان کسان اتحاد خالد باٹھ کے حق میں نعرے بازی کی گئی ۔چیئرمین آل پاکستان کسان اتحاد خالد باٹھ کا کسانوں سے خطاب میں کہناتھا ابھی وزیر اعظم سے ملاقات ہوئی،ایک وقت تھا کہ ہم اٹھ کر آنے لگے تھے،پھر روک دیا گیا کہ آپکے مطالبات مان لیے ہیں،ہم بجلی کا بل 6 ماہ میں دیں گے۔قبل ازیں وزیر اعظم کے مشیر قمر زمان کائرہ کی
سربراہی میں پیپلز پارٹی کے وفد نے کسان اتحاد کے رہنماؤں سے ملاقات کی ،وفد میں چوہدری منظور اور فیصل کریم کنڈی و دیگر رہنما شامل تھے۔مشیر امور کشمیر قمر زمان کائرہ نے کہاکہ ہم یہاں پاکستان پیپلز پارٹی کے نمائندوں کے طور پر آپ کے پاس آئے ہیں ،پیپلز پارٹی نے ہمیشہ مزدور اور کسان کا بھرپور ساتھ دیا ہے۔ انہوںنے کہاکہ پیپلز پارٹی کی گزشتہ حکومت کے پہلے سال میں گندم
اور چینی درآمد کی ،اپنے دور حکومت میں بہترین پالیسیوں کی بدولت کسان کو اس کی فصل کی اچھی قیمت دلوائی۔ انہوںنے کہاکہ پیپلز پارٹی کی حکومت نے ایک سال کے اندر پاکستان کو گندم اور چینی میں خودکفیل بنایا ،پیپلز پارٹی کو مزدور اور کسان کی جماعت کہا جاتا ہے ،موجود حکومت کو کسان کی مشکلات کا مکمل احساس ہے ،ہم نے سستے بیج اور کھاد کی فراہمی یقینی بنانی ہے۔ انہوںنے کہاکہ قومی خودمختاری اور آزادی اس وقت تک نہیں مل سکتی جب تک ہم معاشی طور پر خودکفیل نہیں ہوتے۔
انہوںنے کہاکہ حکومت آپ کے مطالبات کا بڑی سنجیدگی کے ساتھ جائزہ لے رہی ہے ،کابینہ کے ہر اجلاس میں زرعی شعبے کی ترقی کیلئے بات ہوتی ہے،مہنگی بجلی اور تیل کی وجہ سے کاشتکاری بہت مشکل ہو چکی ہے ،جب ہم حکومت میں آئے تو ہم نے مشکل فیصلے لیے ،ہمارے مشکل فیصلوں کی وجہ سے ہمیں سیاسی نقصان ہوا ،ہم نے مشکل فیصلوں کی بدولت ملک کو ڈیفالٹ سے بچایا ،
پچھلی حکومت نے آئی ایم ایف سے معاہدہ کر کے بعد میں انحراف کیا،اگر ملک ڈیفالٹ کرتا تو اس کے ملک کے لیے خطرناک نتائج برآمد ہوتے،ہم نے مشکل فیصلے کیے لیکن ملک کو سیدھے راستے پر لگا دیا ہے۔انہوںنے کہاکہ کسان کا بیٹا ہوں آپ کی مشکلات کا مکمل احساس ہے ،آپ کے مسائل سے متعلق چند ذمہ داریاں وفاقی حکومت کی ہیں اور چند ذمہ داریاں صوبائی حکومت کی ہے،
وفاقی حکومت اپنی ذمہ داریوں کو پورا کرنے کی بھرپور کوشش کر رہی ہے آپ کو اچھی خبریں ملیں گی۔ انہوںنے کہاکہ کھاد کی ذخیرہ اندوزی ایک بہت بڑا مسئلہ ہے،کھاد کی ذخیرہ اندوزی کو روکنے آپ اور حکومت سب نے مل کر روکنا ہے،فصلوں کی سپورٹ پرائس کا اعلان بوائی سے پہلے کیا جائے،ڈالر کی قیمت نیچے آ رہی ہے ،تیل جلد سستا ہوگا،بجلی کے نرخ بھی کم ہوں گے۔
انہوںنے کہاکہ حکومت کسانوں کو سولر ٹیوب ویلز کے لیے بلا سود قرض دینے کے لیے اقدامات کر رہی ہے،پانی کی کمی اور سیلابوں سے بچنے کے لیے ڈیموں کی تعمیر بہت ضروری ہے،اس وقت اس بھی داسو اور بھاشا سمیت متعدد ڈیموں پر کام جاری ہے۔ انہوںنے کہاکہ ہم نے ان ڈیموں کی تعمیر کو ترجیح دینی ہے جن پر اختلافات نہ ہونے کے برابر ہیں،کسانوں کے مطالبات پر آپ کو جلد خوشخبری ملے گی،کسان خوشحال ہو گا تو ملک خوشحال ہو گا۔