اسلامک کارنر

نبی کریم ﷺ کا پسند یدہ پھل خربوزہ خالی پیٹ کھاناسےکیا ہوتا ہے ،جانیں

موسم گرما میں پیدا ہونے والا خربوزہ انسانی جسم کی نشو ونما کے لیے ازحد ضروری ہے خربوزے میں بے شمار غذائیت ہوتی ہے ۔ آدھا کلو خربوزوں میں دو روٹیوں کے برابر غذائیت ہوتی ہے۔شعبہ طب کے ماہرین نے کہا ہے کہ خربوزہ کے سوگرام گودے میں چھبیس سے اکتالیس توانائی کے حرارے ۔ستاسی تا بیانوے گرام پانی، 0.4تا ایک گرام لحمیات ، 0.1ایک گرام

چربی، 10.3گرام کاربوہائیڈریٹ ، بیالیس یونٹ وٹامن اے ، 0.04ملی گرام وٹامن بی، 10.5گرام کیلشیم ، 0.2تا چار گرام آئرن، چار تا بارہ ملی گرام میگنشیم اور سا ت تا انتالیس فاسفورس موجود ہوتاہے۔ اس میں گو شت بنانے والے روغنی اور نشاستہ دار اجزاء پائے جاتے ہیں۔ اس میں حیاتین یعنی وٹامن سی بھی وافر مقدار میں موجود ہوتاہے۔ جو جسم مضبوط بنانے کے ساتھ ساتھ انسان کو تپش سے محفوظ رکھتا ہے۔ پوٹاشیم ، کیلشیم ، فاسفورس، کیروٹین، تانبا، گلوکوز اور حیا تین یعنی وٹامن اے اور بی بھی اس کے اجزائے ترکیبی میں شامل ہیں۔علامہ ابن قیم ؒ نے طب نبوی ﷺ میں نقل کیا ہے کہ نبی کریمﷺ نے فرمایا: کہ کھانے سے پہلے خربوزہ کا استعمال پیٹ کو بالکل صاف کردیتا ہے ۔ اوربیماری کو جڑ سے ختم کردیتا ہے یہ روایت ابن عساکہ نے نقل کی ہے۔ اس کے علاوہ

بھی حدیث مبارکہ ہے ۔ اس سے قبل آپ کوبتاتے ہیں اس پھل کو افطاری میں کھانےسے کیا فائدہ حاصل ہوگا۔ جیسا کہ حدیث مبارکہ میں واضح ہے کہ خالی پیٹ کھانےسے اس کی افادیت بڑھ جاتی ہے۔ اور یہ نبی کریم ﷺکا فرمان ہے۔ جس میں شک کی گنجائش نہیں نکلتی۔ تو اس کو افطار میں کھلانا بہت زیادہ فائدہ مند ثابت ہوگا اص کر ان لوگوں کے لیے جن کو معدے کے مسائل ہوں یا قبض رہتی ہو۔ ایسے لوگوں کو اس کو افطاری میں ضرور کھانا چاہیے ۔ ترمذی میں ہے کہ حضرت انس رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں میں نے حضور اقدس ﷺ کو خربوزہ اور کھجور اکٹھے کھاتے ہوئے دیکھا ہے۔کہ آپ ﷺ نے فرمایاکہ : تربوز اور کھجور کو ملا کرکھانےسےایک دوسرے کی سرد اور گرم تاثیر کو مار دیتے ہیں ۔ اسی لیے خربوزے کےساتھ اگر کھجور کھا لی جائے تویہ نقصان کا باعث نہیں بنتے

۔ اور ہمارے افطاری کے دسترخوانوں پر کھجور لازمی موجود ہوتی ہے۔ کھجور اور خربوزہ ملا کر کھائیں۔ ایک تو نبی کریمﷺ کی سنت پوری ہوگی۔ اور دوسرا نقصان کا اندیشہ نہیں ر ہے گا۔ اس کے بارے میں جدید طبی ماہرین بھی بتاتے ہیں کہ جیسا کہ اس میں بہت سے غذائی اجزاء ہوتے ہیں۔ کمزوری میں خربوزہ کھانےسے وزن بڑھتا ہے۔ اور تازہ دم بھی رکھتا ہے۔ طبی لحاظ اس میں پیشاب زیادہ لانے کی صلاحیت ہوتی ہے اس لیے گردوں کے مریضوں کے لیے بہت مفید ثابت ہوتاہے۔ پیشاب لانے کی وجہ سے جسم سے خ ون کے خراب مادوں کے علاوہ گردوں اور مثانے سے پتھری نکالتا ہے۔ ربوزوں کے چھلکوں کو عرق گلا ب میں پیس کر اس کو چہرے پر لیپ کرنے سے رنگ صاف ہوتا ہے اس کے بیج بھی مفید ہوتے ہیں

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button