ویڈیو بنا رکھی ہے، ہراساں کرنےکا سلسلہ نہ رکا تو جو معلوم ہے سب بتادوں گا،عمران خان
اسلام آباد(این این آئی)چیئرمین پاکستان تحریک انصاف عمران خان نے کہا ہے کہ ساری سازش اور اس کے ایک ایک کردار کا پتہ ہے، میں نے ایک ویڈیو بھی بنائی ہوئی ہے،کچھ ہوا تو وہ سامنے آئے گی۔نیوزکانفرنس کرتے ہوئے چیئرمین تحریک انصاف عمران خان نے کہا کہ کوئی ایک بات ہوجائے تو نامعلوم نمبر سے کال آجاتی ہے، عدلیہ سے پوچھتا ہوں کیا مارشل لا لگ گیا ہے ؟
ادب سے عدلیہ سے پوچھتا ہوں کہ کیا ملک میں انسانی حقوق معطل ہوگئے ہیں؟ ہم پردہشت گردی کے کیس بنائے ہوئے ہیں تاکہ ہم ڈر کر بیٹھ جائیں۔چیئرمین پی ٹی آئی نے کہا کہ مجھے سب پتا ہے کہ کس نے کیا کیا، میں چپ ہوں اپنی قوم کیلئے، چاہتا ہوں ملک کو نقصان نہ پہنچے اس لیے کوئی بات نہیں کرتا، مجھے پتہ ہے کس طرح یہ سازش ہوئی اور اس سازش میں کون کون ملوث ہے، میں نے ایک ویڈیو بنائی ہے اور محفوظ جگہ پر رکھی ہوئی ہے۔عمران خان نے کہا کہ ویڈیو سے قوم کو پتاچلے گا کہ کن کن کرداروں نے کیا کیا اور اس ملک سے جو اتنی بڑی غداری کی گئی وہ کس کس نے کی، اگر اسی طرح ہمیں دیوار سے لگایا گیا اور ہراساں کیا گیا تو پھر مجبورکربولوں گا، پھر سب کچھ قوم کے سامنے رکھ دوں گا کہ کیا ہوا ہے۔چیئرمین تحریک انصاف نے کہا کہ ان کا سب کا مقصد این آر او ٹو لینا تھا، ان کی ہمیں گرانے کی کوشش صرف اس لیے تھی کہ دوسری چوری پراین آراو مل جائے، آج اس حکومت نے مہنگائی کے سارے ریکارڈ توڑ دیے ہیں، نوازشریف کی چوری پر فلمیں بنی ہوئی ہیں۔انہوںنے کہاکہ ہمارے دور میں ہر چیز مثبت سمت میں جارہی تھی، ہمارے دور میں 75 فیصد برآمدات بڑھیں، برصغیر میں سب سے زیادہ پاکستان روزگار دے رہا تھا،
صرف مہنگائی اوپر نہیں گئی بلکہ معیشت کے تمام اشاریے نیچے گئے، دو سالوں میں 75 فیصد ایکسپورٹس بڑھی تھیں، سازش کرنے والوں کے ذہن میں نہیں تھا کہ عوام اس طرح سڑکوں پر نکلیں گے، جو بھی اس سازش میں ملوث ہیں ان کو سوچنا چاہیے، ان کا نظریہ پیساہے،
یہ اپنے نظریے کے لیے سب کچھ کرنیکو تیار ہیں۔عمران خان نے کہا کہ یہ کشمیریوں کو نظر انداز کرکے بھارت سے تعلقات ٹھیک کریں گے، یہ روس سے تیل بھی نہیں لیں گے،
ان کو خوف ہے کہ جن ملکوں میں پیسا پڑا ہے وہ ناراض ہوگئے تو ان کا پیسا خطرے میں پڑ جائیگا، ان کا نظریہ پاکستان سے کوئی تعلق نہیں ہے، یہ اسرائیل کو بھی تسلیم کریں گے،
یہ پاکستان میں اڈے بھی امریکیوں کو دے دیں گے۔انہوں نے کہا کہ 5 جولائی کو مارشل لا لگا کر ذوالفقار علی بھٹو کی حکومت کو ختم کیا گیا تھا،
ذوالفقار علی بھٹو ملک کو آزاد خارجہ پالیسی کی طرف لے کر جارہے تھے، امریکا خوش نہیں تھا کہ پاکستان کی آزادخارجہ پالیسی ہو۔