پاکستان

ہزاروں لوگ موجود تھے میرا بیٹا ہی کیوں مارا گیا،مقتول کے والد کی گفتگو

لاہور ( این این آئی) تحریک انصاف کے لانگ مارچ میں فائرنگ کے نتیجے میں جاں بحق ہونیوالے کارکن معظم کے والد محمد بشیر نے کہا ہے کہ میں نہیں جانتا کہ مجھے کیسے صبر آئے گا، وہاں ہزاروں لوگ موجود تھے میرا بیٹا ہی کیوں مارا گیا۔ مقتول کے معمر والد محمد بشیر نے بتایا کہ معظم گوندل بسلسلہ روزگار کویت میں مقیم تھا اور ایک ہفتہ پہلے ہی چھٹی پر گھر آیا تھا ۔ ایک ماہ اپنے بچوں کے ساتھ گزارنے کے بعد اس نے واپس کام پر کویت چلے جانا تھا۔ مرحوم کے والد نے بتایا کہ میرا بیٹا اپنے دو کمسن بیٹوں کے ساتھ لانگ مارچ میں شرکت کے لیے گیا تھا۔مجھے پتہ ہوتا کہ وہاں فائرنگ ہونی ہے تو اپنے بیٹے کو روک لیتا اور اسے نہ جانے دیتا، میں نہیں جانتا کہ مجھے کیسے صبر آئے گا، وہاں ہزاروں لوگ موجود تھے میرا بیٹا ہی کیوں مارا گیا۔معظم کا بڑا بیٹا کلاس چہارم جبکہ چھوٹا بیٹا پہلی کلاس کا طالبعلم ہے۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button