شوہر اپنی بیوی پر جا ن لوٹانے کے لیے بھی تیا ر ہوجاتاہے اگر بیوی اسے ۔۔؟

بکری نے آزادی مانگی ، بھیڑئیے نے سب سے پہلے حمایت کی۔ عورت کے لیے ضروری ہے کہ گن اہ کرنے سے پہلے اپنے آپ پر ترس ضرور کھالے ۔ کیونکہ توبہ کے بعد عورت کو صرف اللہ معاف کرتا ہے مگر بندے بالکل معاف نہیں کرتے ۔ کچھ لوگوں کی عادت ہوتی ہے ہربات پر طعنہ مارنا، مزاق اڑانا، یا خامی نکالنا ایسے لوگوں کی باتوں سے پریشان مت ہوں ۔ یادرکھیں!بچھو کی فطر ت میں ہمیشہ ڈنگ مارنا ہوتاہے۔پیسہ بہت کچھ ہوتاہے لیکن پیسہ سب کچھ نہیں ہوتا۔ نماز کے بعد کچھ پل رو لینا بھی سکون دیتاہے۔ اس دنیا میں سب ممکن ہے کوئی اگر آپ سے کہے کہ آپ خاص ہیں
آپ کی جگہ کوئی نہیں لے سکتا تو واللہ بالکل غلط کہتاہے۔ آپ کچھ دن منظر سے غائب ہوجائیں تو لیجیے آپ کی ری پلیسمنٹ تیارہے احساسات ،جذبات، کیفیات سب وقت کے ساتھ ساتھ بدل جاتے ہیں۔ آج اس لمحے میں اگر آپ کے ساتھ ہے تو اگلے کسی بھی لمحے میں وہ آپ کا ساتھ چھوڑ دے گا اس بات کے لیے ہمیشہ خود کو تیار رکھیں۔ سب کو دلاسہ دینے والا شخص اکثر اپنے دکھوں میں اکیلا ہوتاہے۔ زندگی کو جینا پڑتا ہے اپنے لیے کم اور اپنوں کے لیے زیادہ۔ یہ جو محبت ہوتی ہے ناں ، یہ نفس کو ماردیتی ہے محبت میں بندے کی “میں ” مرجاتی ہیں۔ مگر یقین مانیں ! پھر بھی محبت خود دار بہت ہوتی ہے ۔
محبت کبھی بھی کسی پر، بوجھ بننا پسند نہیں کرتی۔ محبت کرنے والے ، مرجانا۔ پسند کرتے ہیں۔ مگر کسی پر بوجھ بننا پسند نہیں کرتے ۔ جانتے ہو وہ لڑکی کتنوں کا سہارا ہوگی جس کی عزت تم دوستوں میں بیٹھ کے خاک کردیتے ہو،مکافات عمل کو فراموش نہ کروکہ کل کو تمہاری بے گن اہ بیٹی اپنے گن ا ہ گار باپ کاقرض چکائے۔ کچھ ناانصافیوں اور کسی کا بھی دل دکھانے کی ایف آئی آر آسمان پر لکھی جاتی ہے۔ “وماکان ربک نسیا” اور تیرا رب نہیں بھولتا۔ ہمیشہ میٹھے الفا ظ بولو تاکہ کبھی الفاظ واپس لینے پڑجائیں تو کڑوے نہ لگیں ۔ معزز بننا چاہتے ہو تو دوسروں کی عزت کرو کیونکہ یہ کام معزز آدمی ہی کرتا ہے
اور یہی انسانیت ہے۔ یہ رشتے ناطے، یہ تعلقات بزنس تھوڑی نہ ہوا کرتے ہوتے ہیں ۔ کہ اچھے چلتے جائیں تو چلاتے جاؤ، کہیں ذرا سا براچلیں تو ٹھیک سے بند کردو روشتوں کو رشتے سمجھ کر ہی چلانا سیکھیں ، ورنہ یقین کریں خسارے صرف آپ کے ہی حصے میں آئیں گے۔ عورت کی خوبصورتی سے تقریباً ہرمرد ہی متاثر ہوجاتاہے ۔ پر اس کے دل کی خوبصورتی سے متاثر بہت کم مرد ہوتے ہیں ۔ کیونکہ اس کے دل میں اتر کر اسے جاننے کی کوشش بہت کم مرد کرتے ہیں۔سب سے پہلے ہمیں پسند کرنا پھر کھلوناسمجھھ کر ہم سے کھیلنا پھر ہم سے دل بھر جانا پھرہمیں اگنور کرنا ، پھر مجبوری کی داستان سنانا پھر مخلصی کی باتیں کرنا اور ثابت کردینا کہ قصور وار ہم ہی ہیں وہ نہیں پھر مشورے دینا۔