دنیا بھر میں تین ارب سے زائد لوگ اب بھی انسداد کورونا کی پہلی ویکسین کے منتظر ہیں ، اقوام متحدہ

اقوام متحدہ کی جانب سے کہا گیا کہ دنیا بھر میں تین ارب سے زائد لوگ اب بھی انسداد کورونا کی پہلی ویکسین کے منتظر ہیں ۔
اقوام متحدہ کے ادارے یونائیٹڈ نیشنز ڈویلپمنٹ پروگرام (یو. این. ڈی. پی) کی ایک رپورٹ کے مطابق 30 جنوری 2022ء تک دنیا بھر میں 3 ارب سے زیادہ لوگ اب بھی کوڈ-19 کی اپنی پہلی ویکسین کی خوراک حاصل کرنے کے منتظر ہیں ، ترقی یافتہ اور زیادہ آمدن والے ممالک 2022ء کے وسط تک اپنی ستر فیصد آبادی کو ویکسین لگانے کے قریب پہنچ گئے ہیں ، لیکن کم اور درمیانی آمدن والے ممالک کے لوگوں کی بڑی تعداد اب بھی محروم ہے ۔یو این ڈی پی کی رپورٹ میں کہاگیا کہ برابری اور تیز رفتار ی سے ویکسین کا انتظام ہی وبائی مرض سے بچنے کا واحد راستہ ہے ، اس اقدام سے ہی لاک ڈاؤن اور دیگر پابندیوں سے محفوظ رہ کر معیشت کو بحال کیا جا سکتاہے جبکہ ملک کے معاملات بحال ہو سکیں گے ۔فی الحال 40 فیصد عوام کو ویکسین کا ہدف نہ پورا کرنے والے 32 ممالک کو پابندیوں کا سامنا ہے ۔
رپورٹ میں کہا گیا کہ جس طرح کورنا کے نئے ویرینٹ سامنے آرہے ہیں اس سے بچنے کیلئے موثر ویکسی نیشن مہم چلانا اشد ضروری ہے ۔ کم آمدنی والے ممالک میں 2021ء کے آخر تک ویکسی نیشن کی رفتار میں نمایاں اضافہ ہوا ، جنوری 2022ء میں، کم آمدنی والے ممالک نے کل 18.3 ملین ویکسین کا انتظام کیا جو جولائی میں ان کی خرچ کی گئی رقم سے 9 گنا اور گزشتہ سال اپریل میں خرچ کی گئی رقم سے تقریباً 18 گنا تھا.
رپورٹ میں کہا گیا کہ گیمبیا، میانمار، گھانا، اور روانڈا سبھی پچھلے سال جولائی کے مقابلے میں نمایاں طور پر زیادہ ویکسین لگانے میں کامیاب رہے جبکہ کم اور درمیانی آمدنی والے ممالک کمبوڈیا، ویت نام اور بھوٹان پہلے ہی 70 فیصد آبادی کو ویکسی نیشن کا ہدف حاصل کر چکے ہیں ، جبکہ مراکش، ساموا اور ایل سلواڈور سمیت مزید چھ ممالک نے اپنی 60 فیصد سے زیادہ آبادی کو ویکسین کروائی ہے.