بیرونی سازش کمیشن، تحریک انصاف کی حکومت نے جلد بازی میں ایک اور بڑی غلطی کردی

بیرونی سازش کی تحقیقات کیلئے کمیشن قائم کرتے ہوئے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) حکومت نے ایک اور بلنڈر کردیا، جس شخص کو اس کمیشن کا سربراہ بنایا گیا اس سے پوچھا ہی نہیں گیا جس کے باعث حکومت کواس وقت خفت کا سامنا کرنا پڑا جب کمیشن کےسربراہ بنائے گئے لیفٹیننٹ جنرل (ر) طارق خان نے کام سے معذرت کرلی۔
حکومت کی جانب سے لیفٹیننٹ جنرل (ر) طارق خان کو لیٹر گیٹ کمیشن کا سربراہ مقرر کیا گیا تھا۔ حکومت نے انہیں کمیشن کا سربراہ بنانے سے پہلے ان سے بات ہی نہیں کی۔ حکومت نے جیسے ہی جنرل طارق خان کو کمیشن کا سربراہ بنایا گیا تو انہوں نے فوری طور پر اس عہدے پر کام کرنے سے معذرت کرلی۔ انہوں نے اپنے پیغام میں کہا کہ وہ ذاتی وجوہات کی بنا پر اس عہدے پر کام نہیں کرسکتے۔تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ تحریک انصاف کی حکومت جلد بازی میں فیصلے کر رہی ہے اور بوکھلاہٹ کا شکار ہے، جس طرح سے انہوں نے آج جلد بازی میں واٹر گیٹ کمیشن قائم کیا ہے خدشہ ہے کہ کل بھی یہ سپریم کورٹ کے فیصلے کی خلاف ورزی کرتے ہوئے کوئی ایسا قدم نہ اٹھا دیں جس سے ایک نیا آئینی تنازعہ پیدا ہوجائے۔