تحریک عدم اعتماد کا معاملہ، اجلاس تاخیر کا شکار لیکن دراصل ووٹنگ کب ہوگی ؟ اندر کی خبر ڈیلی پاکستان سامنے لے آیا
سپریم کورٹ کے احکامات کے بعد وزیراعظم کے خلاف تحریک عدم اعتماد پر ووٹنگ کے لیے قومی اسمبلی کا اجلاس ساڑھے 12 بجے تک ملتوی کیاگیا تھا لیکن تاحال شروع نہیں ہوسکا، متحدہ اپوزیشن کی سپیکر کے ساتھ سپیکر چیمبر میں ملاقات ہوئی ہے جبکہ حکومتی اراکین نے ایوان میں احتجاج کی تیاری شروع کردی ہے، اب روزنامہ پاکستان کو معلوم ہواہے کہ تحریک عدم اعتماد پر ووٹنگ شام 8 بجے تک ہوگی جس کی تصدیق اپوزیشن نے بھی کردی ۔
خصوصی گفتگو کرتے ہوئے سابق وزیراعظم اور پیپلزپارٹی کے رہنماء راجہ پرویز اشرف نے بتایا کہ سپریم کورٹ کے احکامات بڑے واضح ہیں اور کسی بھی قسم کا ابہام نہیں، ووٹنگ کے پابند ہیں ، ابھی تاخیر کے لیے چھوٹے موٹے بہانے چل رہے ہیں، آج کا دن حکومت کے پاس ہے لیکن وہ کہہ رہے ہیں کہ شام 8 بجے ووٹنگ کرائیں گے ۔ اسی سلسلے میں مسلم لیگ ن کے رانا ثناء نے بتایا کہ سپیکر سے ملاقات ہوئی ہے ، وہ ابھی مبینہ دھمکی آمیز خط پر تقاریر کراناچاہتے ہیں لیکن ووٹنگ کب تک ہوگی،ا س بارے میں کوئی واضح جواب نہیں دیا۔
اقتدار بچانے کیلئے ہو سکتا ہے حکومت آج پھر سرپرائز کی کوشش کرے ، مرتضیٰ جاوید عباسی
ادھراسمبلی ذرائع نے بتایا کہ اب نماز ظہر کے بعد دوبارہ اجلاس شروع ہوگا جس دوران پہلے سے جاری وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کی تقریر مکمل ہوگی ، جس کے بعد معاملات آگے بڑھیں گے، اپوزیشن کے مطالبے پر سپیکر نے انہیں مقررہ وقت پر ووٹنگ کی یقین دہانی کرائی ہے ۔