قومی اسمبلی سے گرفتاریوں کا امکان, قیدیوں والی گاڑیاں پارلیمنٹ ہائوس کے باہر پہنچا دی گئیں
اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک )تحریک عدم اعتماد پر قومی اسمبلی کے اجلاس کے حوالے سے پارلیمنٹ ہاؤس اور سپریم کورٹ کے باہر سکیورٹی سخت کردی
گئی ۔نجی ٹی وی جیو نیوز کے مطابق ریڈ زون میں اسلام آباد پولیس کے کمانڈوز
تعینات کیے گئے ہیں،سپریم کورٹ کے باہر سکیورٹی سخت کر دی گئی ہے، اسلام آباد ہائی کورٹ کے اطراف پولیس رینجرز اور ایف سی کی اضافی نفری
تعینات کی گئی ہے۔ پارلیمنٹ ہاؤس کے اطراف جہاں پہلے ہی سکیورٹی
سخت ہے اب وہاں قیدیوں کی گاڑیاں بھی پہنچادی گئی ہیں۔ذرائع کا کہنا ہےکہ اگر سپریم کورٹ کی جانب سے توہین عدالت کی سزا سنائی جاتی ہے تو اس
حوالے سے گرفتاریاں کی جاسکتی ہیں۔خیال رہےکہ ریڈ زون میں آج صبح سے ہی سکیورٹی سخت ہے، ریڈزون مکمل سیل کردیا گی ہے، پارلیمنٹ ہاؤس
جانے کے لیے صرف مارگلہ روڈ کا راستہ کھلاہے، جناح ایونیو پر چائنہ چوک اور ایمبیسی روڈ سے راستےسیل کردیےگئے ہیں۔دوسری جانب سپریم کورٹ آف پاکستان کے 5 ججز
سپریم کورٹ پہنچ گئے ہیں ۔ تفصیلات کے مطابق ملکی موجودہ سیاسی صورتحال کے پیش نظر چیف جسٹس پاکستان نے سپریم کورٹ کھولنے کے احکامات
دیے تھے اور ججز کو سپریم کورٹ طلب کر لیا تھا ۔ تحریک عدم اعتماد کے حوالے سے سپریم کورٹ میں توہین عدالت کی درخواست دائر کردی گئی ہے ۔
درخواست کے مطابق سپریم کورٹ کا اجلاس صبح ساڑھے دس بجے شروع ہوا تھا اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر اور امجد نیازی عدم اعتماد پر
ووٹنگ کرانے میں ناکام ہو گئے ہیں ۔ تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ بار نے توہین عدالت کی درخواست سپریم کورٹ میں جمع کرا دی ہے ۔ درخواست میں
موقف اختیار کیا ہے گیا ہے کہ قومی اسمبلی تحریک عدم اعتماد پر اجلاس صبح ساڑھے دس بجے سے شروع ہوا تھا تاہم ابھی تک اسپیکر قومی اسمبلی اور امجد نیازی تحریک عدم اعتماد پر ووٹنگ کرانے میں ناکام ہو گئے ہیں