پرانے بخار،جذام،برص سمیت تمام موذی بیماریو ں کا علاج بس اس شہر میں جائیں اور یہاں کی مٹی کو پانی میں گھول کر پی لیں
مدینہ کی مٹی میں شفا ہے ، اکثر احادیث آپ کی نظروں سے گزری ہونگی جن میں نبی کریم ﷺ کا یہ جملہ موجود ہے۔ آپ ؐ کو مدینہ شہر کے ساتھ ساتھ وہاں کی مٹی بھی بہت عزیز تھی ، حضرت شیخ عبدالحق محدث دہلویؒ اپنی کتاب جذب القلوب الی دیار محبوب میں لکھتے ہیں کہ آپﷺ کے چہرہ انور پر مدینہ منورہ کا غبار پڑ
جاتا تو اسے صاف نہیں فرماتےتھے۔ حق تعالیٰ نے اس پاک شہر کی خاک اور وہاں کے میوہ جات میں تاثیر شفاف رکھ دی ہے۔ اکثر احادیث میں آتا ہے کہ مدینہ منورہ کیغبار ہر قسم کے مرض کی شفا ہے۔ بعض دوسرے طریقے سے منقول ہے کہ مدینہ منور کی غبار میں جذام اور برص کی شفا ہے۔ آنحضرت
ﷺ نے اپنے بعض صحابہ کرامﷺ کو حکم فرمایا تھا کہ وہ بخار کا علاج مدینہ منورہ کی خاک پاک سے کریں۔ چنانچہ صرف مدینہ میں اس حکم پر عمل ہوتا رہا بلکہ اس خاک پاک کو بطور دوا لے جانے کے سلسلے میں کتنے ہی آثار منقول ہیں۔حضرت شیخ مجدد الدین فیروز آبادیؒ کا بیان ہے کہ میں نے خود اس کا تجربہ کیا ہے کہ میرا ایک خدمت گار
مسلسل ایک سال تک بخار کے مرض میں مبتلا تھا۔ میں نے مدینہ کی وہ تھوڑی سے خاک پاک پانی میں گھول کر اس خدمت گار کو پلادی اور وہ اسی دن صحت یاب ہو گیا۔ حضرت شیخ عبدالحق فرماتے ہیں کہ انہیں ایک مرض لاحق ہو گیا تھا جس کے بارے میں اطبا کا متفقہ فیصلہ تھا کہ اس کا آخری درجہ موت ہے اور اب صحت دشوار ہے۔ میں نے اس خاک پاک سے علاج کیا اور تھوڑے ہی دنوں میں بہت آسانی سے صحت حاصل ہو گئی۔مدینہ شریف سے ہر مسلمان دلی لگائو رکھتا ہے ، آپ بھی جب نبی ؐ کے شہر جائیں تو سنت رسولؐ ادا کرتے ہوئے مدینہ شریف سے اپنی عقیدت و محبت کا اظہار ضرور کریں۔