پاکستان تحریک انصاف نے ایک بڑے جلسہ عام کے انعقاد کا فیصلہ کرلیا۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کی زیر صدارت پارٹی کی کور کمیٹی کا اجلاس ہوا جس میں کور کمیٹی ممبران اور وزیر اعلیٰ و گورنر پنجاب نے بھی شرکت کی ، اجلاس میں تحریک انصاف کی بطور اپوزیشن پارٹی حکمت عملی طے کی گئی۔بتایا گیا ہے کہ
اجلاس میں آج سے شروع ہونے والی عوامی رابطہ مہم پر تبادلہ خیال کیا گیا اور فیصلہ ہوا کہ منگل کو پشاور میں ایک بڑےجلسہ عام کا انعقاد کیا جائے گا ، سابق وزیر اعظم عمران خان پشاور جلسے سے عوامی رابطہ مہم کا آغاز کریں گے۔ ادھر وزارت عظمیٰ کے لیے کاغذات نامزدگی جمع کرانے کا وقت ختم ہوگیا ، اپوزیشن کی طرف سے شہباز شریف اور پی ٹی آئی کی جانب سے شاہ محمود قریشی نے کاغذات جمع کرائے ، شہباز شریف کے تجویز کنندہ خواجہ آصف اور تائید کنندہ رانا تنویر ہیں جب کہ شاہ محمود قریشی کی طرف سے تجویز کنندہ عامر ڈوگر اور تائید کنندہ ملیکہ بخاری ہیں۔بتاتے چلیں کہ عمران خان اب پاکستان کے وزیراعظم نہیں رہے کیوں کہ ان کے خلاف اپوزیشن کی تحریک عدم اعتماد اکثریتی ووٹوں سے کامیاب ہوگئی، تحریک عدم اعتماد کے حق میں بغیر پی ٹی آئی کے منحرف ارکان 174 ووٹ پڑے ہیں ، نئے قائد ایوان کا انتخاب پیر11 اپریل کو ہوگا ، تحریک انصاف کے اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر کے مستعفی ہونے کے بعد کہا کہ میں اسپیکر کی صدارت پینل آف چیئرمین کے رکن سردار ایاز صادق کو سونپتا ہوں۔اس کے بعد پینل آف چیئرمین کے رکن ایاز صادق نے قومی اسمبلی اجلاس کی صدارت کی اور وزیراعظم عمران خان کے خلاف تحریک عدم اعتماد پر ووٹنگ کا عمل شروع کیا ، ایاز صادق نے وزیراعظم کیخلاف تحریک عدم اعتماد پڑھ کر سنائی، ووٹنگ کیلئے اسمبلی کے دروازے بند کرائے گئے، نئے قائد ایوان کا انتخاب پیر11 اپریل کو ہوگا، نئے قائد ایوان کیلئے عہدے کیلئے کاغذات نامزندگی طلب کرلیے گئے۔