والدین کے حق میں دعا
اللہ تعالٰی نے قرآن مجید میں اپنی عبادت و بندگی کے متصل بعد انسان کو والدین کیلئے حُسن سلوک کا حکم دیا ہے۔اسکی وجہ یہ ہے کہ ہر چیز کا خالق ومالک تو رب کائنات ہے جس نے زمین بنائی،ہوا،پانی،سورج،چاند، ستارےوغیرہ پیدا کیے۔ آسمان سے بارش برسائی اور پھر انسان کی ساری ضروریاتِ زندگی زمین سے وابستہ کر دیں اور انسان کی پیدائش اور پرورش کا ظاہری سبب اسکے والدین کو بنایا۔۔۔ماں راتوں کو جاگ کر بچے کے اپنا آرام اپنے بچے پر قربان کرتی ہے اور باپ اپنے بیٹے اور اسکی ماں کی اخراجات پورے کرنے کیلئے دن بھر محنت و مزدوری کرتا ہے۔۔۔ اگر اللہ تعالی نے والدین کے دل میں اُنکی اولاد کیلئے بے پناہ محبت اور ایثار کا جذبہ نہ رکھا ہوتا تو یقیناً بچہ کی صحیح معنون میں پرورش و تربیت نہ ہو پاتی۔۔۔اب اگر یہی بچہ بڑا ہو کر اپنے والدین کو بڑھاپے کی حالت میں بے یار ومددگار چھوڑ دے،اُن کیساتھ حُسن سلوک سے نہ پیش آئے، انکی گستاخی و بے ادبی کرے تو اس سے زیادہ بے انصافی اور ظلم کیا ہو سکتا ہے ۔۔۔؟؟؟
دینِ اسلام میں والدین کیساتھ حُسن سلوک کی شدید تاکید کی گئی ہے اور ان سے بد سلوکی کرنے سے منع کیا گیا ہے، اولاد پر والدین کا حق اتنا بڑا ہے کہ اللہ تعالی نے اپنے حق کے ساتھ والدین کا حق بیان فرمایا ہے۔یعنی مخلوقِ خدا میں حقِ والدین کو باقی تمام حقوق پر ترجیح دی ہے، اسی طرح حضور نبی کریمﷺ نے بھی والدین کی نافرمانی کرنے اور اُنہیں اذیت و تکلیف پہنچانے کو کبیرہ گناہ قرار دیا ہے،والدین سے بدسلوکی کرنے والے بدنصیب کو رحمت الٰہی اور جنت سے محروم قرار دیا ہے