‘مجھے کوئی کہے آرمی چیف برا اور آپ اچھے ہیں تو ۔۔۔، وزیراعظم عمران خان نے واضح بیان دے دیا

وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ اپوزیشن کا شکریہ کہ ان کی وجہ سے لوگ ٹماٹر پیاز کی قیمتیں بھول گئے، نہ صرف تحریک عدم اعتماد ناکام ہوگی بلکہ اپوزیشن 2023ء کا الیکشن بھی ہارے گی۔انہوں نے کہا کہ نواز شریف جنرل جیلانی کی چھتوں پر سریا لگاتے لگاتے وزیراعلیٰ بنا، فضل الرحمان تیس سال سے دین بیچ رہا ہے، فضل الرحمان کا نام ڈیزل ہم نے نہیں بلکہ ن لیگ کے ایک رنگ باز نے فضل الرحمان کا نام ڈیزل رکھا اور وہ اس لیے کہ فضل الرحمان ڈیزل کے پرمٹ کے نام پر پیسے بناتا تھا۔ان کا کہنا تھا کہ پاکستانی فوج طاقتور نہیں ہوتی تو آج ملک کے تین ٹکڑے ہو چکے ہوتے۔ میمو گیٹ میں امریکہ کو کہا گیا زرداری کو پاکستانی فوج سے بچا لو۔ نواز شریف بھارت کو پیغام دیتا کہ فوج غلطیاں کر رہی ہے لیکن ہم آپ کے ساتھ ہیں۔ نریندر مودی ہر فورم پر سابق آرمی چیف کو نشانہ بناتا تھا لیکن مجھے کوئی کہے آرمی چیف برا ہے اور آپ اچھے ہیں تو میں اسے اپنی توہین سمجھوں گا۔ مودی آرمی چیف پر تنقید کرتا تھا اور نواز شریف اس کو شادیوں پر بلاتا تھا۔اوورسیز پاکستانیوں کے کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے عمران خان نے کہا کہ مہنگائی کا سمندر ہے، سارا وقت ہم پر بوجھ پڑا رہتا تھا اور ہم سارا وقت سوچتے تھے کہ کیا کریں، آج میں اپوزیشن جماعتوں کا دل سے شکریہ ادا کرنا چاہتا ہوں کہ انہوں نے لوگوں کو ٹماٹر اور پیاز کی قیمتیں بھلا دیں، ان کی وجہ سے میری جماعت اکٹھی ہوگئی، اپوزیشن نے مجھ پر احسان کیا اب انہیں برا بھلا نہیں کہوں گا۔انہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی، ن لیگ اور فضل الرحمان ایک دوسرے کو چور کہتے تھے اور اب یہ ’’تھری اسٹوجیز‘‘ میرے خلاف جمع ہوگئے ہیں اور کہتے ہیں کہ ملک بچانا ہے، اگر انہیں ملک بچانا ہے تو اس سے بہتر ہے کہ وہ عمران خان کے ساتھ ڈوب جائیں۔عمران خان کا کہنا تھا کہ اوورسیز پاکستانی ملک کا اثاثہ ہیں، میں چاہتا ہوں اوورسیز پاکستانی ملک میں سرمایہ کاری کریں اسی لیے انہیں پانچ سال تک ٹیکس کی چھوٹ دی ہے، پاور آف اٹارنی ڈیجیٹل کرادی ہے اور اب انہیں مزید آسانیاں فراہم کریں گے۔
اوورسیز پاکستانیوں کے کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے عمران خان نے کہا کہ مہنگائی کا سمندر ہے، سارا وقت ہم پر بوجھ پڑا رہتا تھا اور ہم سارا وقت سوچتے تھے کہ کیا کریں، آج میں اپوزیشن جماعتوں کا دل سے شکریہ ادا کرنا چاہتا ہوں کہ انہوں نے لوگوں کو ٹماٹر اور پیاز کی قیمتیں بھلا دیں، ان کی وجہ سے میری جماعت اکٹھی ہوگئی، اپوزیشن نے مجھ پر احسان کیا اب انہیں برا بھلا نہیں کہوں گا۔انہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی، ن لیگ اور فضل الرحمان ایک دوسرے کو چور کہتے تھے اور اب یہ ’’تھری اسٹوجیز‘‘ میرے خلاف جمع ہوگئے ہیں اور کہتے ہیں کہ ملک بچانا ہے، اگر انہیں ملک بچانا ہے تو اس سے بہتر ہے کہ وہ عمران خان کے ساتھ ڈوب جائیں۔عمران خان کا کہنا تھا کہ اوورسیز پاکستانی ملک کا اثاثہ ہیں، میں چاہتا ہوں اوورسیز پاکستانی ملک میں سرمایہ کاری کریں اسی لیے انہیں پانچ سال تک ٹیکس کی چھوٹ دی ہے، پاور آف اٹارنی ڈیجیٹل کرادی ہے اور اب انہیں مزید آسانیاں فراہم کریں گے۔