حضر ت علی رضی اللہ عنہ نے فرمایا: کوئی تم سے بھلائی کی امید رکھے تو اسے مایوس مت کر و کیونکہ ؟
حضر ت علی رضی اللہ عنہ نے فرمایا: اگر دنیا میں بہتر ین جگہ ہوتی تو یہاں کوئی بھی روتے ہوئے پیدا نہیں ہوتا۔ کیسے پتا چلے گا کہ کون کتنا قیمتی ہے فرمایا: جس میں جتنا زیادہ احساس ہوگا ۔ وہ اتنا ہی زیادہ قیمتی ہوگا۔ ہمیشہ سمجھوتا کرنا سیکھو کیونکہ تھوڑا سا جھک جانا کسی رشتے کو ہمیشہ کے لیے توڑ دینےسے بہتر ہے۔ کوئی تم سے بھلائی کی امید رکھے تو اسے مایوس مت کرو
کیونکہ لوگوں کو ضروریات کا تم سے وابستہ ہونا تم پر اللہ تعالیٰ کی عنایت ہے۔ صورت اور سیرت کبھی دوست تھا ہی نہیں ۔ جب بھی کسی کے ساتھ نیکی کرو تو اسے بھو ل جایا کرو ، جیسے گن اہ کرتے وقت اپنے رب کو بھول جاتے ہو۔ دل کو قابو میں رکھنا، اور اختیار ہونے کے باوجود ناجائز خواہشات پر عمل نہ کرنا یہی اصل مردانگی ہے۔ علم تمہیں راہ دکھاتا ہے۔ اور عمل تمہیں مقصد تک پہنچا دیتا ہے۔ اگر اللہ تعالیٰ اور آخرت پر تیرا ایمان کامل ہوتا ، تو یقیناً توآخرت کی باقی رہنے والی نعمتوں کے عوض دنیا کے فنا ہونے والی نعمتوں کو اختیار نہ کرتا ، اور اعلیٰ درجے کی چیزوں کو چھوڑ کر کم تر اور نکمی چیزوں کو نہ خریدنا ۔ کسی بھی شخص کا ایمان ، احکام شریعت کو تسلیم کرنے اور اطاعت خداوندی سے معلوم ہوتا ہے اور آدمی کی عقل ، عفت او قناعت کےساتھ آراستہ ہونے سے معلوم
ہوتی ہے۔ ہمیشہ ایسے شخص کو چنا کرو، جو آپ کو عزت دے کیونکہ عزت محبت سے کہیں زیادہ خاص ہوتی ہے۔ ۔ حضرت علی رضی اللہ عنہ نے فرمایا:سخاوت یہ ہے کہ تم اپنا مال خرچ کرواور دوسرے کے مال پرنظر نہ رکھو۔ اپنے وہ نہیں ہوتے جو رونے پرآتے ہیں۔ اپنے وہ ہوتے ہیں جو رونے ہی نہیں دیتے۔ مجھے اس شخص پر تعجب ہوتاہے جو روز دیکھتا ہے کہ اس کی عمر اور سانس کم ہورہی ہے اور وہ موت کے لیے تیاری نہیں کرتا۔ جہاں بھی رہو خدا سے ڈرو، ہمیشہ حق بات کہو اگر چہ تلخ ہو۔ لوگ تمہاری عقل سے تمہاری شخصیت کا وزن کرتے ہیں، لہٰذا تم اپنی عقل کا وزن اپنے علم سے بڑھاؤ۔