وہ صدمہ جس نے مضبوط جان اداکار”سنجے دت “کو زارو قطار رونے پر مجبور کر دیا
بالی ووڈ اداکار سنجے دت نے کینسر کی تشخیص کو اپنی زندگی کا مشکل ترین مرحلہ قرار دیا اور ایک انٹرویو میں اس کی تفصیلات بتائیں۔اگست 2020 میں جب دنیا عالمی وبا کورونا وائرس کے چنگل میں جکڑی ہوئی تھی تو اس وقت سنجے دت میں پھیپھڑوں کے
کینسر کی تشخیص ہوئی جو کہ چوتھے اسٹیج پر تھا۔اب حال ہی میں سنجے دت نے اپنی بیماری پر تفصیلی گفتگو کی اور مداحوں سے شیئر کیا کہ کس طرح انہیں اس بیماری کا پتہ چلا اور انہوں نے اس پر کیا ردعمل دیا تھا۔بھارتی ویب شو سے گفتگو میں اداکار نے بتایا کہ ‘کووڈ لاک ڈاؤن کے دوران وہ ایک عام دن تھا، میں گھر میں تھا لیکن محسوس کر رہا تھا کہ جیسے طبیعت خراب ہو رہی
ہے، میرا سانس اکھڑ رہا تھا’۔سنجے دت نے بات جاری رکھتے ہوئے تفصیلات بتائیں کہ ‘میں نہایا لیکن میں پھر بھی سانس نہیں لے پا رہا تھا، میری سمجھ سے باہر تھا کہ ہو کیا رہا ہے، میں نے اپنے ڈاکٹر کو فون کیا، جس کے بعد فوری طور پر میرا ایکسرے کیا گیا جس سے معلوم ہوا کہ پھیپھڑے آدھے سے زیادہ پانی سے بھرے ہوئے ہیں’۔اداکار نے کہا کہ ‘سب کو لگ رہا تھا شاید یہ ٹیوبر کلوسس ہے لیکن بعدازاں انہیں پتہ چلا کہ یہ کینسر ہے، میرے اہلخانہ کو اس وقت جو سب سے بڑی مشکل پیش آئی وہ یہ تھی کہ مجھے کیسے بتایا جائے’۔انہوں نے بتایا کہ ‘میں اپنے لیے ایسی بات سن کر کسی کا بھی منہ توڑ سکتا تھا لہٰذا میری بہن میرے پاس آئی اور اس نے مجھے بتایا، جس پر میں نے کہا کہ اب آگے کیا کرنا ہے’۔سنجے دت نے انکشاف کیا کہ ‘میں اپنی زندگی، بچوں اور اہلیہ کے بارے میں سوچ کر گھنٹوں روتا رہا۔اداکار کے مطابق انہیں اداکار ہریتھک روشن کے والد ہدایتکار راکیش روشن نے ڈاکٹر بتائے تھے جن سے ان کا علاج کیا گیا۔واضح رہے کہ سنجے دت اب بالکل صحت مند ہیں اور انہوں نے کینسر کو شکست دے دی ہے۔