عمران خان نے توشہ خانے سے تحفہ خرید کر عوام کے لیے کونسا بڑا کام انجام دیا،پتہ چل گیا
سابق وزیراعظم عمران خان نے توشہ خانہ پر بات کرتے ہوئے کہا کہ یہ قانون تھا کہ کوئی بھی تحفہ 15 فیصد ادا کر کے رکھا جا سکتا تھا لیکن میں نے اپنی حکومت میں اس قانون کو بدلا اور یہ رقم 50 فیصد کر دی ۔ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے عمران خان کا کہناتھا کہ ایک صدر نے میرے گھر پر تحفہ بھجوایا میں نے قانون کے مطابق وہ تحفہ توشہ خانہ بھیج دیا اور
پھر 50 فیصد رقم کی ادائیگی کرتے ہوئے اسے اپنے پاس رکھ لیا ، جس سے بعد میں بنی گالہ کی سڑک تعمیر ہوئی اور میرے کچھ ذاتی اخراجات ہوئے ، قانونی طور پر موجود آپشنز استعمال کیے ، اگر پیسہ بنانا ہوتا تو اپنے گھر کو کیمپ آفس بنا
لیتا اور کروڑوں روپے کما سکتا تھا ۔ عمران خان نے اعتراف کیا کہ جسٹس فائز عیسیٰ کے خلاف ریفرنس بنانا درست نہیں تھا ، اس وقت کے وزیر قانون نے تجویز بھیجی تھی ، اس وقت بھی میں اس حق میں نہیں تھا کہ ریفرنس لایا جائے ، اس طرح اداروں کے درمیان محاذ آرائی ہوئی، ہمیں اس میں ملوث نہیں ہونا چاہیے تھا ، ایک پلان اپوزیشن بنا رہی ہے اور ایک پلان میرا اللہ بنائے گا ، میں اپنی قوم کے بل بوتے پر لڑوں گا، مجھے اندازہ نہیں تھا کہ عوام اتنی بڑی تعداد میں میری کال پر باہر نکلے گی ۔