بہت سے لوگ اس بات سے لاعلم!!! ویڈیو کالز کے دوران لوگوں کی آوازیں بلند کیوں ہوجاتی ہیں؟ جانیئے وجہ

جب کبھی آپ نے کسی کو ویڈیو کال کی ہوگی تو آپ نے دیکھا ہوگا کہ لوگوں کی آواز بلند ہو جاتی ہے یعنی وہ خود ہی اونچا بولنے لگتے ہیں۔ مگر کیا آپ نے کبھی سوچا ہے کہ آخر ایسا کیوں ہوتا ہے؟ ویڈیو کالز اب بہت زیادہ عام ہیں بالخصوص کورونا وائرس کی وبا کے دوران ان کی مقبولیت میں بہت اضافہ ہوا ہے۔ تاہم اسی وجہ سے سائنسدانوں نے ویڈیو کال کے دوران لوگوں کی آواز بلند ہوجانے کے پیچھے چھُپا راز بھی ڈھونڈ نکالا ہے۔
ہوسکتا ہے کہ آپ کے لیے یقین کرنا مشکل ہو مگر سائنسدانوں کا کہنا ہے کہ جیسے ہی کال کے دوران ویڈیو کا معیار خراب ہوتا ہے تو ہم اس کی تلافی کے طور پر زیادہ اونچی آواز
میں بات کرنے لگتے ہیں۔اس حوالے سے نیدرلینڈز کی راڈبوڈ یونیورسٹی کی جانب سے ایک تحقیق کی گئی جس میں دریافت کیا گیا کہ بات کرتے ہوئے ہمارے جسمانی اشارے، چہرے کے تاثرات ہمارے دوسروں سے رابطے کے اہم اور لازمی پہلو ہیں۔ محققین کا کہنا تھا کہ اگر آپ کا زوم کنکشن ویڈیو کا ناقص معیار فراہم کررہا ہے تو یاد رکھیں کہ ہم تقریب اور اشاروں دونوں کی مدد لیتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ سابقہ تحقیق سے ثابت ہوچکا ہے کہ جب شور ہو تو ہم زیادہ اچھی طرح لوگوں کی بات سن نہیں پاتے جس پر ہماری آواز خود بے ساختہ اونچی ہوجاتی ہے۔ محقیقین کا مزید کہنا ہے کہ اس تحقیق میں یہی معلوم ہوا ہے کہ جب ویڈیو کال کا معیار ناقص ہو تو ہم بلند آواز سے بات کرنے لگتے ہیں جبکہ اشارے بھی زیادہ نمایاں ہوجاتے ہیں۔ اس تحقیق کے لیے ماہرین نے 20 افراد کے درمیان ویڈیو کالز کا تجزیہ کیا اور ہر فرد کو کال کے لیے مختلف کمروں رہ کر بات کرنے کو کہا گیا پھر 40 منٹ تک زوم جیسی ویڈیو کال پر اپنی مرضی سے بات چیت کا کہا گیا۔ اس کے بعد کال کے دورانیے کے دوران ویڈیو کے معیار کو بتدریج بہترین سے مکمل دھندلی یعنی خراب کوالٹی میں بدلا گیا۔ نصف شرکا کے لیے کال کے معیار کو بہتر بنایا گیا جبکہ باقی افراد کے لیے اسے خراب کیا گیا اور پھر ان کے ردعمل کا جائزہ لیا گیا۔ اس تجربے سے یہ انکشاف ہوا کہ جیسے ویڈیو کا معیار خراب ہوتا ہے تو لوگ پہلے بات چیت کے دوران ہاتھوں اور جسمانی حرکات
کو کم کر دیتے ہیں، مگر یہ معیار مزید خراب ہوتا ہے تو وہ زیادہ حرکت کرنے لگتے ہیں۔ تحقیقی ٹیم کے مطابق جب جسمانی اشاروں کو استعمال نہیں کیا جاتا تو ویڈیو کے معیار سے آواز پر کوئی اثرات مرتب نہیں ہوتے، مگر ہاتھوں اور جسمانی حرکات کو استعمال کرنے سے ویڈیو کا معیار گھٹنے پر آواز کی فریکوئنسی میں 5 ڈیسی بیل کا اضافہ ہوجاتا ہے اور مزید معیار خراب ہونے پر یہ سطح برقرار رہتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس سے ثابت ہوتا ہے کہ ویڈیو کا معیار خراب ہو تو لوگوں کی جسمانی حرکات کو زیادہ بڑھا دیتے ہیں تاکہ ان کا ساتھی اس کا مطلب سمجھ سکے چاہے وہ اسے معمول کے مطابق دیکھ رہے ہوں یا نہیں۔ اسی طرح جب انہیں لگتا ہے کہ ان کا ساتھی جسمانی اشاروں یا حرکات کو دیکھنے سے قاصر ہے تو وہ آواز کو بڑھا دیتے ہیں اور اونچی آواز میں بات کرنا شروع کر دیتے ہیں۔ واضح رہے کہ مذکورہ تحقیق کے نتائج جریدے رائل سوسائٹی اوپن سائنس جرنل میں شائع ہوئے۔