اینٹی کرپشن پنجاب نے کرپٹ افسران کوگرفتار کرلیا ،کارروائیاں کہاں اور کن کے خلاف ہوئیں ؟
اینٹی کرپشن پنجاب نے کرپٹ افسران کے خلاف قصور ، شیخوپورہ اور مریدکے میں کارروائیاں کرتے ہوئے مقدمات درج کئے اور انہیں گرفتار کیا۔
اس حوالے سے ڈائریکٹر جنرل اینٹی کرپشن پنجاب گوہر نفیس نے کہا کہ پولیس سٹیشن مانانوالہ کے اے ایس آئی اصغر علی کو رشوت لیتے ہوئے رنگے ہاتھوں گرفتار کیا گیا، سرکل آفیسر شیخوپورہ نے ملزم کو ٹریپ ریڈ کے ذریعے گرفتار کیا اور رشوت کے 50 ہزار روپے بھی برآمد کئے۔ انہوں نے کہا کہ مالی کرپشن پر ننکانہ کے سابق یوسی چیئرمین اور سیکرٹری کو بھی حراست میں لیا گیا ہے،ملزمان پر اپنے دور میں چارلاکھ 14 ہزار روپے کی کرپشن کا الزام ہے، سیکرٹری یونین کونسل ذکا ءحسین اور احمد علی کو گرفتار کر لیا گیا ہے جبکہ چیئر مین یوسی لیاقت علی اور گلباز امین کی گرفتاری کیلئے کوششیں جاری ہیں۔ ملزمان کے خلاف ایف آئی آر نمبر03/22درج کر لی گئی ہے۔
جعلی اپوائمنٹ لیٹر کے ذریعے بھرتی ہونے والے عاقب جنید، علی رضا،ندیم اشرف اور فخر حسین کی گرفتاری کے حوالے سے ڈی جی اینٹی کرپشن نے بتایا کہ ملزمان نےجعلسازی سےسرکاری سکول میں ملازمت حاصل کی،ڈسٹرکٹ ایجوکیشن آفیسر ننکانہ کی درخواست پرملزمان کےخلاف کارروائی گئی اور ننکانہ تھانے میں مقدمہ نمبر 03/21 درج کرکے ملزمان کو حراست میں کیا گیا۔
انہوں نےکہا کہ مریدکے میں 214 کنال زمین کے جعلسازی سے ملکیت حاصل کرنے پر رجسٹری محرر ساجد اسلم اور محمد شبیر کے خلاف بھی مقدمہ درج کرکے انہیں گرفتار کر لیا گیا ہے، ملزمان کے خلاف درخواست گزار محمد سرمد تیمور کی مدعیت میں مقدمہ نمبر74/20 درج کیا گیا ہے۔ڈی جی اینٹی کرپشن نے کہا کہ قصور میں جعلی سیل ڈیڈ تیار کرنے پر نائب تحصیلدار ملک اقبال کے خلاف مقدمہ درج کرکے اسے گرفتار کر لیا گیاجبکہ مقدمہ میں نامزد دیگر ملزمان محمد یونس اور طارق حسین کو بھی گرفتار کر لیا گیا ہے،ملزمان نے جعلی کاغذات بنا کر درخواست گزار کی زمین ہتھیانے کی کوشش کی۔