پاکستان

توہین آمیز بیان کے مرتکب بی جے پی رہنما گرفتار ی کے چند گھنٹوں بعد رہا

حیدرآباد،نئی دہلی(این این آئی)بھارتی ریاست تلنگانہ کے دارلحکومت حیدرآباد کی ایک عدالت نے بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے رکن اسمبلی راجہ سنگھ کو ضمانت دے دی جسے پیغمبر اسلام صلی اللہ علیہ وسلم کی شان اقدس میں توہین آمیز بیان دینے پر گرفتار کیا گیا تھا۔ کشمیر میڈیاسروس کے مطابق راجہ سنگھ، جسے منگل کے روز گرفتار کیا گیا تھا، کو عدالتی تحویل میں بھیجے

جانے کے چند گھنٹے بعد ہی ضمانت پر رہا کرنے کا حکم دیا گیا۔14ویں ایڈیشنل چیف میٹرو پولیٹن مجسٹریٹ نے بی جے پی رہنما کو ہدایت دی کہ وہ اس کیس کی تحقیقات میں پولیس کے ساتھ تعاون کریں۔راجہ سنگھ کو ان کے سخت سیکورٹی میں نامپلی فوجداری عدالت میں پیش کیا گیا۔دوسری جانب بھارت میں مسلم کمیونٹی کے 100 سے زائد رہنماؤں اور دانشوروں نے پاپولر فرنٹ آف انڈیا (پی ایف آئی) اور مسلمانوں کی دیگر تنظیموں کے خلاف نریندر مودی حکومت کے مذموم منصوبوں کی مذمت کرتے ہوئے ملک میں دائیں بازو کے عناصر کی طرف سے درپیش چیلنجوں سے نمٹنے کیلئے مسلمانوں اور سول سوسائٹی کے درمیاں اتحاد کی ضرورت پر زور دیا ہے۔ کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق درجنوں ممتاز مسلم سکالراور این جی اوز کے نمائندے دارالحکومت نئی دلی میں آل انڈیا نمائندہ کنونشن میں جمع ہوئے تاکہ ملک کو درپیش مسائل سے نمٹنے کے طریقوں پر تبادلہ خیال کیا جا سکے۔ انہوں نے سیاسی مخالفین، حقوق کے کارکنوں، مسلم تنظیموں اور افراد کے خلاف ایجنسیوں کا غلط استعمال کرنے پر حکومت کو کڑی تنقید کا نشانہ بنایا۔

انہوں نے دو روزہ کنونشن کے اختتام پر ایک قرارداد منظور کی جس میں مسلم علماء اور کمیونٹی کی زیر قیادت تنظیموں کو ہراساں کیے جانے اور دھمکانے پر تشویش کا اظہار کیا گیا۔قرارداد میں مولانا کلیم صدیقی اور عمر گوتم کی گرفتاری کا خاص طور پر ذکر کیا گیا۔ دونوں علمائے کرام کو گزشتہ برس جبری تبدیلی مذہب کے الزام میں گرفتار کیا گیا تھا۔

ڈاکٹر انیس نے ذرائع ابلاغ کے نمائندوں کو بتایا کہ قرارداد میں مسلمانوں سے اپنی اقدار اور ثقافتی شناخت کا مکمل دفاع کرنے اور انصاف اور امن کے لیے جدوجہد کرنے کی اپیل کی گئی ہے۔سینٹر فار فزکس آف اسپیس اینڈ ٹائم کے پی ایم اے سلام نے ذرائع ابلاغ کے نمائندوں کو بتایا کہ بھارت بہت مشکل دور سے گزر رہا ہے۔ ہمیں اندرونی اور بیرونی طور پر سنگین صورتحال کا سامنا ہے۔

2020 کے گلوبل ہنگر انڈیکس میں بھارت 107 میں سے 94 ویں نمبر پر تھا لیکن 2021 میں بھارت 116 ممالک میں سے 101 ویں نمبر پر تھا۔ انہوں نے کہا کہ یہ انتہائی افسوسناک صورتحال ہے ۔انہوں نے مزید کہاکہ پوری دنیا دیکھ سکتی ہے کہ مسلم کمیونٹی کو کئی طریقوں سے نشانہ بنایا جا رہا ہے ۔ آر ایس ایس اور انتہا پسند ہندو تنظیموں کو مسلمانوں کی نسل کشی کی کھلی چھٹی دی گئی ہے اور انہیں روکنے کے لیے کچھ نہیںکیا جا رہا ہے۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button