کسٹم کی تحویل میں نایاب نسل کے 70 باز مرگئے، باقیات کے ساتھ کیا کیا گیا؟ حیران کن خبر آگئی
کسٹم حکام کی تحویل میں موجود نایاب نسل کے 75 میں سے 70 باز مناسب دیکھ بھال نہ ہونے کی وجہ سے مر گئے۔ کسٹم حکام نے عدالتی پراپرٹی ہونے کی بنا پر بازوں کی باقیات کو فریج میں محفوظ کردیا۔
نجی ٹی وی اے آر وائی نیوز کے مطابق کسٹم حکام نے گزشتہ سال گزری کے علاقے سے 75 نایاب نسل کے باز برآمد کیے تھے۔ عدالت نے اس کو محکمہ وائلڈ لائف کا کیس قرار دیا تھا تاہم یہ محکمے کے حوالے نہیں کیے گئے بلکہ کسٹم حکام کی تحویل میں ہی رہے۔
کسٹم حکام کا کہنا ہے کہ کیس پراپرٹی ہونے کی وجہ سے وہ یہ باز اپنے پاس رکھنے کے پابند تھے ۔ ان کی دیکھ بھال کی ذمہ داری ایک غیر سرکاری تنظیم کو سونپی گئی تھی تاہم مناسب دیکھ بھال نہ ہونے کی وجہ سے 70 باز اب تک مرچکے ہیں۔ پانچ مادہ باز ابھی تک کسٹم حکام کی تحویل میں ہیں جو انتہائی بیمار ہیں۔ حکام نے کیس پراپرٹی ہونے کی وجہ سے مرنے والے بازوں کی باقیات کو فریج میں محفوظ کیا ہوا ہے۔
ذرائع کے مطابق پاکستان میں پائے جانے والے باز انتہائی نایاب نسل کے ہیں جن کی خلیجی ممالک میں بہت زیادہ مانگ ہے۔ خلیج میں ایک پاکستانی باز کی قیمت 20 لاکھ روپے ہے ۔