قرآن پاک کی چھوٹی سی سورۃ جس کا ایک لفظ پڑھ کر جو مانگو ملتاہے
قرآن پاک کی چھوٹی سی سورۃ جس کا ایک لفظ اسم اعظم ہے ،وہ پڑھ کر جو مانگو ملتاہے ۔۔۔ان دونوں اسم اعظم کو اللہ تعالیٰ نے سورہ اخلاص میں بھی اکٹھا فرمایا ان کی خاصیت یہ ہے کہ ان کے حوالے سے جو خاصیت ہے وہ یہ ہے کہ اس کے حوالے سے اللہ کے ساتھ یہ صفات ایک سورت میں جب کفار مکہ نے کہاکہ
اپنے اللہ کی سند لا کر دیجئے تو اس پر یہ آیات نازل ہوئی اور یہ قرآن کاحصہ بھی ہیں انشاء اللہ آپ جب ان کو اس یقین کے ساتھ پڑھیں گے کہ یہ اللہ کے ہونے کی سند ہے تو آپ کو ایسا فائدہ حاصل ہوگا کہ آپ حیران رہ جائیں گے۔جب آپ اس کو جس بھی مقصد کے لئے جس بھی پریشانی کے لئے عزت و سرفرازی کے لئے کسی حاجت کے لئے کسی ظالم کے شر سے نجات حاصل کرنے کے لئے گرفتاری سے نجات حاصل کرنے کے لئے مخلوق سے بے نیازی کے لئے مشکلات کو آسان کرنے کے لئے دشمن سے فتح پانے کے لئےاولاد صالحہ پانے کے لئے خواہ کسی بھی مقصد کے لئے پڑھیں گے۔ تو انشاء اللہ آپ کو اس کا فائدہ ضرور حاصل ہوگا۔یہ وظیفہ سورہ اخلاص میں ذکر کیا گیا
جب کفار مکہ نے نبی سے اللہ کی سند مانگی کے اپنے اللہ کے ہونے کا وجود سامنے لائیے بتائیےکہ آپ کے اللہ کا شجر نامہ کیا ہے آپ کا اللہ کس طرح سے بنا ہے کس چیز سے بنا ہے تو اس پر یہ سورت نازل ہوئی جس کا نام سورت اخلاص ہے آج کا وظیفہ بھی اسی کی ایک آیت کا ہے کہ یَااَحَدُالصَّمَد یہ وہ وظیفہ ہے جو آج کا عمل ہے تو انشاء اللہ آپ اس وظیفہ کو جب کریں گے آپ دیکھیں گےکہ آپ جس بھی مقصد کے لئے کریں گے آپ کو اس مقصد میں کامیابی حاصل ہوگی کیونکہ یہ اللہ کے ہونے کا ثبوت ہے اللہ کے ہونے کی سند ہے تو انشاء اللہ آپ اس کو جب کریں گے تو آپ کو بے حد فائدہ حاصل ہوگا۔ اور ہمیشہ جو بھی عمل بتایا جائےاس کو یقین کے ساتھ کیا جائے کیونکہ اللہ کے نام بے جا نہیں ہیں نبی کریم نے فرمایا ہے کہ
جو بھی انسان یقین کے ساتھ اللہ کے ذکر کو کرتا ہے یا اللہ کے ذکر کو کرنا شروع کردیتا ہے تو اس کو بے حیائی سے اللہ تعالیٰ کا ذکر اس کو روکنا شروع ہوجاتا ہے شیطان کو گرانے والا بن جاتا ہےشیطان اس سے دور ہوجاتا ہے رزق کو کھینچ کر اپنی طرف لاتا ہے اور نبی نے فرمایا کہ حضرت جبرائیل ؑ نے ذکر پر اتنا زیادہ تلقین کی اتنازیادہ زور دیا۔ کہ مجھے لگا کہ شاید جو انسان اللہ کا ذکر نہیں کرے گا تو اس کو دنیا کی کوئی بھی چیز نفع نہیں دے گیتواتنی زیادہ تلقین کی گئی اللہ کے ذکر کی اور اللہ کا ذکر بھی وہ کہ جس کے حوالے سے نبی نے فرمایا کہ یہ اسم اعظم ہے ۔احدالصمد دونوں اسم اعظم ہیں اللہ کے اوصاف ہیں احد کا مطلب ہے
اکیلا اپنی ذات و صفات میں یکتا جس کا کوئی دوسرا نہ ہو واحد بھی جو ہے اس کابھی دوسرا ہوتا ہےلیکن احد وہ ذات ہے جس کا کوئی ثانی نہ ہو یکتا ہو ۔وظیفہ یہ ہے کہ ہر روزانہ 11 بار اس کا ورد کریں اول و آخر درود ابراہیمی 3 بار پڑھ لیجئے۔اللہ ہم سب کا حامی وناصر ہو۔آمین