اسلامک کارنر

سورۃ الملک پڑھنے کا ایک فضیلت والا وقت ہر قسم کی مصیبت و مشکلات سے حفاظت ہوگی

سورہ ملک کے فضائل کے بارے میں جو احادیث وارد ہوئی ہیں ان میں سے بعض تو مطلق ہیں یعنی کسی خاص وقت کی قید نہیں ہے، جب کہ بعض احادیث میں رات کو پڑھنے کا ذکر ہے، مثلاً یہ کہ رسول اللہ ﷺ رات کو سورہ ملک پڑھے بغیر نہیں سوتے تھے۔ لہٰذا رات کو پڑھنے کی صورت میں دونوں طرح کی احادیث پر عمل ہوجائے گا۔حدیث شریف میں ہے: یعنی حضرت عبد اللہ بن عباس رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ

رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے ایک صحابی رضی اللہ عنہ نے ایک قبر پر خیمہ لگالیا اور ان کو پتا نہ تھا کہ یہ قبر ہے ،خیمہ میں بیٹھے بیٹھے اچانک انہوں نے سنا کہ اس قبر میں ایک انسان ہے جو سورۂ تبارک الذی بیدہ الملک پڑھ رہا ہے، پڑھتے پڑھتے اس نے پوری سورت ختم کردی ۔یہ واقعہ انہوں نے حضرت رسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں عرض کیاتو آپ نے فرمایا کہ یہ سورت عذاب روکنے والی ہے، یہ سورت عذاب سے نجات دینے والی ہے ، اس کو قبر کے عذب سے بچا رہی ہے ۔یعنی حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: کہ بلا شبہہ قرآن میں ایک سورت ہے جس کی تیس آیتیں ہیں، اس نے ایک شخص کی سفارش کی یہاں تک کہ

وہ بخش دیاگیا، پھر فرمایا کہ وہ سورہ تبارک الذی بیدہ الملک ہے۔یعنی حضرت جابر رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی ﷺ سورہ سجدہ اور سورہ ملک پڑھے بغیر نہیں سوتے تھے۔جی ہاں١ پڑھ سکتے ہیں۔ سورۃ الملک مسلمان کو عذاب قبرسے بچاتی ہے لیکن اسے کتنی مرتبہ پڑھنا ضروری ہے ، دن میں ایک مرتبہ یا ایک سے زیادہ مرتبہ پڑھنی چاہءے ؟الحمد للہ ابوھریرۃ رضی اللہ تعالی عنہ بیان کرتے ہیں کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا :قرآن مجید میں ایک ایسی سورۃ ہےجس کی تیس آیات ہیں وہ آدمی کی سفارش کرے گی حتی کہ اسے بخش دیا جائے گا ، اوروہ سورۃ تبارک الذی بیدہ الملک ہے ۔اس حديث سے مراد اور مقصود یہ ہے کہ انسان اس سورۃ کو ہررات پڑھے اور اس کے احکام پر عمل کرے

اوراس میں پائ‏ جانے والی اخبار پرایمان لائے۔عبداللہ بن مسعود رضی اللہ تعالی عنہما کہتے ہیں کہ جس نے ہررات تبارک الذی بیدہ الملک پڑھی اللہ تعالی اس کی وجہ سے اسے عذاب قبر سے نجات دے گا ،ہم اس سورۃ کو نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے دور میں المانعۃ بچاؤ کرنے والی سورۃ کہتے تھے ، کتاب اللہ میں یہ ایسی سورۃ ہے جو بھی اسے ہررات پڑھے گا اس نے بہت اچھا اور زيادہ کام کیا ۔تو اس بنا پر یہ امید رکھی جاسکتی ہے کہ اللہ تعالی کی رضا کےلیے جو بھی اس سورۃ پرایمان رکھے اور اسے پڑھے گا اور اس میں جو کچھ بیان کیا گیا ہے اس سے عبرت حاصل کرتے ہوئے اس کے احکام پر عمل کرے گا اس کے لیے یہ سورۃ شفاعت کرے گی ۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button