4 کلمات جس پر اللہ اپنے بندے کی پکار کا جواب اسی وقت دیتا ہے
4 کلمات جس پر اللہ اپنے بندے کی پکار کا جواب اسی وقت دیتا ہے رسول اللہ ﷺ کے پاس ایک شخص آیا آپﷺ کے پاس صحابہ آیا کرتے تھے لیکن دیہاتیوں کا آنا کچھ عجیب ہوتا تھا کیونکہ دیہاتی سیدھے سادھے لوگ ہوتے ہیں لیکن جب بات کرتے ہیں تو وہ ذرا تسلی سے بات کرتے ہیںاور سیدھی بات کرتے ہیں اس میں کسی قسم کا زگ زیگ نہیں ہوتا آکے صرف کیا کہتے
بس مجھے وہ خیر سکھلا دیجئے جو میری زندگی میں مجھے کافی ہوجائے تو آپ ﷺ نے فرمایا سبحان اللہ اس نے ایک گنا والحمد للہ تیسر والا الہ الا اللہ چوتھا واللہ اکبر اس نے بھی ہی پڑھا خوشی سے چل پڑا تھوڑی دیر چل کر پھر واپس آگیا کہتا ہے یارسول اللہ ﷺ سبحان اللہ یہ بھی اللہ کے لئے والحمدللہ یہ بھی اللہ کے لئے ولا الہ الا اللہ یہ بھی اللہ کے لئے واللہ اکبر یہ بھی اللہ کے لئے میرے لئے کیا ہے؟ آپﷺ نے ارشاد فرمایا جب تم کہو گےسبحان اللہ تو تیرا رب تمہیں کہے گا دنیا کہے نہ کہے اللہ کہے گا صدقت میرے بندے تو سچا ہے تو سچ کہہ رہا ہے اور جب تم الحمد للہ کہو گے تیرا رب کہے گا صدقت میرے بندے تو سچا ہے اور جب تم کہو گے لا الہ الا اللہ تو تیر ا رب پھر کہے گا میرے بندے تو نے سچ کہا اور جب تو اللہ اکبر کہے گا تو تیر ارب کہے گا صدقت میرے بندے
تو سچا ہے تو نے سچ کہا پھر تم کہہ دینا اللھم اغفرلی اے اللہ مجھے معاف فرما تو تیرا رب کہے گا بندے کر دیا معاف جب تو کہے گا اللھم ارحمنی اللہ مجھ پر رحم فرما تیر ا رب کہے گا میں نے فرما دیااور پھر تم کہنا اللھم ارزقنی اللہ مجھے رزق عطا فرما تو اللہ کہے گا میں نے عطا کردیا دیہاتی کی حالت دیکھئے اس نے چار پہلی باتیں اور تین یہ لیں اور خوشی خوشی خرامے خرامے چلتا گیا اللہ ذوالجلال یہ باتیں ہمیں بھی اسی طرح سمجھنے کی توفیق تھی جس طرح وہ سمجھا کرتے تھے اسی لئے بسا اوقات ہم کہہ دیتے ہیں کہ دیہاتی ہیں جب دیہاتی آتے تو صحابہ بڑے خوش ہوتے تھے خوش کیسے ہوتے تھے کیونکہ آپﷺ کے صحابہ کچھ لوگوں کو تحفہ دیتے کہ تم آ کر اللہ کے رسول ﷺ سے سوال کرو اس کے بہانے ہمیں علم مل جائے گاتووہ دیہات سے لوگوں کو لایا کرتے
تو ان کے بہانے بہت علم و معرفت کی چیزیں صحابہ کرام کو مل جایا کرتی تھیں۔اپنے اعمال پر توجہ دیجئے حقوق العباد لازمی پورے کیجئے اور حقوق اللہ کا بھی خیال رکھئے کیونکہ اللہ کبھی حقوق کے تلف کرنے والے کو پسند نہیں فرماتا قیامت کے دن اللہ اپنے حقوق تو معاف فرمادے گامگر حقوق العباد یعنی اللہ کی مخلوق کے حقوق جو آپ نے ادا نہیں کئے ہوں گے ان کو معاف نہیں فرمائے گا ان پر آپ کو سزاد دی جائے گی اور آپ کی نیکیوں سے ان حقوق کو ادا کیا جائے گا ۔ اللہ ہم سب کا حامی و ناصر ہو۔