استغفراللہ کو اس ترتیب سے پڑھنے کا معجزہ دیکھ لو۔

اس تحریر میں جو عمل شیئر کیاجارہا ہے یہ خاص وظیفہ استغفراللہ کا ہے ۔استغفراللہ راحت اور خوشی کا دروازہ ہے جب بھی آپ پریشانی میں مبتلا ہوں تو استغفراللہ کو کثرت کے ساتھ پڑھنا شروع کر دیں انشاء اللہ تعالیٰ اللہ پاک آپ کو پریشانی سے نکال دے گااس کے علاوہ استغفراللہ کی تلاوت کرنا ہمارے نفس کو پرسکون کرنے کا ایک موثر طریقہ ہے
ہمارے دماغ اور جسم سے دنیاوی پریشانیوں کو یہ عمل مٹادیتا ہے اس سے ہماری مدد بھی ہوسکتی ہے اگر ہم افسردگی کا شکار ہیں تو ہمیں پرسکون کرتا ہے اور ہماری افسردگی کو کم کرتا ہے استغفراللہ ہر طرح کے گناہوں سے باز آنے میں بھی ہماری مدد کرتا ہے باقاعدگی سے یہ کہنا ہمیں یاد دلاتا ہے کہ اللہ تبارک وتعالیٰ ہر جگہ موجود ہے اور اس طرح سے غلط کام کرنے کے بہت کم امکان موجود ہوتے ہیں ابن عباس ؓ کہتے ہیںکہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا ہے کہ اگر کوئی مستقل طور پر اللہ کی طرف سے معافی چاہتا ہے تو اللہ تبارک وتعالیٰ اس کے لئے ہر پریشانی اور ہر مشکل سے نکلنے کا جو راستہ ہے وہ نکال دیتا ہے اور جہاں سے اسے توقع نہیں ہوتی ہے اسے وہاں سے رزق پہنچایا جاتا ہے یہ ابوداؤد کی حدیث ہے سنن ابن ماجہ کی حدیث ہے کہ جس نے استغفار کو اپنے
اوپر لازم کرلیا اللہ تبارک وتعالیٰ اس کی ہر پریشانی دور فرمائے گا اور ہر تنگی سے اسے راحت عطافرمائے گا اور اسے ایسی جگہ سے رزق عطافرمائے گا جہاں سے اسے گمان بھی نہیں ہوگاجو شخص تین مرتبہ استغفراللہ الذی لا الہ الا ھو الحی القیوم واتوب الیہ پڑھتا ہے تو اس کے تمام گناہ معاف ہوجائیں گے خواہ وہ میدانِ جنگ سے کیوں نہ بھاگا ہو حضرت ابو امامہ ؓ سے منقول ہے کہ نبی پاک ﷺ نے فرمایا ہے کہ تین شخص اللہ تعالیٰ کی ضمانت میں ہیں زندگی میں بھی اللہ تبارک وتعالیٰ ان کو کافی ہے اور مرنے کے بعد بھی جنگ میں ان کا مقام ہوگا پہلا جو گھر میں سلام کر کے داخل ہو دوسرا جو شخص مسجد کی طرف گیا تا کہ نماز پڑھے یعنی مسجد میں محض نماز پڑھنے کے لئے جائے تیسرا جو شخص اللہ کے راستے میں اللہ کی رضا کے لئےجہاد کے لئے نکلے
یہ تینوں شخص اللہ کی ضمانت میں ہیں نبی پاک ﷺ نے فرمایا ہے وہ دونوں فرشتے جو بندے کے اعمال کے محافظ ہیں وہ ہر دن اللہ تعالیٰ کی طرف بندے کا اعمال نامہ لے جاتے ہیں پس اگر اللہ تبارک وتعالیٰ کسی بندے کے نامہ اعمال کی ابتداء اور انتہاء میں استغفار کی کثرت پاتا ہے تو فرماتا ہے میں نے تمام وہ اعمال اپنے بندے کے بخش دیئے جو ابتداء اور انتہاء کے درمیان ہیں حضرت سیدنا انس ؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا استغفار کو کثرت سے کرنا دلوں کے زنگ کی صفائی کرتا ہے حضرت سیدنا زبیر بن عوام ؓ سے روایت ہےنبی پاک ﷺ کافرمان ہے جو اس بات کو پسند کرتا ہے کہ اس کا نامہ اعمال اسے خوش کرے تو اسے چاہئے کہ اس میں استغفار کا اضافہ فرمادے بخاری شریف میں ہے کہ جس نے استغفار کو دن کے وقت ایمان اور یقین کے ساتھ پڑھا
اور پھر اسی دن شام ہونے سے پہلے اس کا انتقال ہوگیا تو وہ جنتی ہے اور جس نے رات کے وقت اسے ایمان و یقین کے ساتھ پڑھا پھر صبح ہونے سے پہلے اس کا انتقال ہوگیا تو وہ جنتی ہے ۔ وظیفہ یہ ہے کہ آپ نے دن کے شروع میں 21 بار استغار پڑھنا ہے اور اول و آخر درود پاک تو پڑھنا ہی ہےلیکن ہر سات بار کے بعد بھی درود پاک کا اہتمام کرنا ہے۔ اور اسی طرح یہ عمل دن کے اختتام یعنی سونے کے وقت بھی کرنا ہے۔اللہ ہم سب کا حامی و ناصر ہو۔آمین