خیبرپختونخوا حکومت کی ہدایت پر شہبازگل پر بغاوت کا مقدمہ درج
اسلام آباد(مانیٹرنگ،آن لائن)اداروں کے خلاف بیانات کی بنیاد پر جے یو آئی کے سربراہ مولانا فضل الرحمٰن و دیگر کے خلاف ڈیرہ اسماعیل خان میں مقدمہ درج کردیا گیا۔ مولانا فضل الرحمٰن کے خلاف مقدمہ اسسٹنٹ کمشنر منیر احمد کی مدعیت میں درج کیا گیا۔
علاوہ ازیں وفاقی وزیر داخلہ رانا ثنا اللہ، مسلم لیگ ن کے قائد میاں نواز شریف، کیپٹن صفدر اور شریک چیئرمین پیپلز پارٹی آصف علی زرداری کے خلاف بھی مقدمہ درج کیا گیا ہے۔پی ٹی آئی رہنما شہباز گل کے خلاف بھی مقدمہ درج کیا گیا ہے، کے پی کے کے معاون خصوصی اطلاعات کا اس پر کہنا تھا کہ جس جس نے اداروں کے خلاف بات کی ہے بلاامتیاز کارروائی کر رہے ہیں اس بات کا ثبوت شہباز گل کے خلاف درج کی گئی ایف آئی آر ہے۔ واضح رہے کہ پختونخوا کی صوبائی کابینہ نے چند روز قبل مولانا فضل الرحمٰن اور دیگر سیاسی قائدین کے خلاف بغاوت کے مقدمات درج کرنے کی کارروائی شروع کردی تھی۔صوبائی کابینہ نے سابق وفاقی وزیر علی امین گنڈاپور کی تحریری شکایت پر مقدمات کے اندراج کا اختیار ایڈیشنل اسسٹنٹ کمشنر ڈی آئی خان کو تفویض کیا تھا۔واضح رہے کہ سیشن کورٹ نے شہباز گل کے خلاف بغاوت پر اکسانے کے مقدمے میں پولیس ریکارڈ پیش نہ کرسکی۔ولیس کی سماعت پیر تک ملتوی کرنے کی استدعا مسترد، عدالت نے درخواست ضمانت پر سماعت ہفتہ تک ملتوی کردی۔ عدالت نے پولیس کو حکم دیا ہے کہ اگر آج تک ریکارڈ پیش نہ کیا تو افسران کے لیے مسئلہ بن جائے گا تفصیلات کے مطابق ایڈیشنل سیشن جج طاہر عباس سپرا نے شہباز گل کی درخواست ضمانت پر سماعت کی عدالتی احکامات کے باوجود پولیس نے ریکارڈ پیش نہ کیا
عدالت کے اظہار برہمی پر پولیس نے بتایا کہ مقدمے کا تفتیشی افسر شریک ملزم کی گرفتاری کے لیے کراچی گیا ہے بروز ہفتہ تک واپسی ہوسکے گی۔ عدالت نے شہباز گل کے وکیل سے پوچھا کہ کیا آپ تفتیشی افسر کو کراچی سے واپسی کے لیے ائیر ٹکٹ دے سکتے ہیں جس پر فیصل چودھری نے کہا ہم تفتیشی افسر کو ائیر ٹکٹ دینے کیلیے تیار ہیں عدالت نے پولیس کی سماعت پیر تک ملتوی کرنے کی استدعا مسترد کردی اور سماعت آج بروز ہفتہ تک ملتوی کرتے ہوئے پولیس کو ہرصورت آج شہباز گل کیس کا ریکارڈ پیش کرنے کا حکم دے دیا۔