سیلاب کے اثرات ، ناجائز منافع خوری عروج پر ۔۔۔ ٹماٹر 500روپے اور پیاز 300روپے کلو
اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک/این این آئی)سیلاب کے باعث جہاں زراعت کو شدید نقصان پہنچا ہے وہیں کچھ علاقوں میں ناجائز منافع خوری بھی عروج پر پہنچ چکی ہے۔نجی ٹی وی سماء کے مطابق لاہور میں سیلاب کا بہانہ بنا کر سبزی فروش من مانیاں کرنے لگے ہیں جس کی وجہ سے سبزیوں کی قیمتوں میں ہوشربا اضافہ ہوگیا ہے۔بازاروں میں ٹماٹر کی قیمت 500 روپے تک پہنچ چکی ہے،
ایک کلو پیاز خریدنے کے لیے 300 روپے، شملہ مرچ کے لیے ساڑھے چار سو روپے اور ایک کلو لیموں کے لیے 400 روپے خرچ کرنے پڑ رہے ہیں۔سبزی فروشوں کا کہنا ہے کہ ملک میں سیلاب کی وجہ سے فصلیں تباہ ہوگئی ہیں اور ترسیل بند ہونے کی وجہ سے سبزیاں مارکیٹ میں لانے میں بھی مشکلات درپیش ہیں جبکہ خریدار کہتے ہیں کہ پہلے ہی مہنگائی کی چکی میں پس رہے ہیں رہی سہی کسر سبزیوں کی بڑھتی قیمتوں نے نکال دی ہے۔دوسری جانب کوئٹہ میں گیس نہ ہونے سے لکڑی اور ایل پی جی کا استعمال بڑھ گیا اور اس موقع سے فائدہ اٹھاتے ہوئے منافع خوروں نے ایل پی جی کی قیمتیں کئی گنا بڑھادی ہیں جبکہ روٹی بھی 50 روپے کی ہوگئی ہے۔شہر میں گیس نہ ہونے سے لکڑی اور ایل پی جی کا استعمال کیا جا نے لگا، گیس کی بندش کے بعد ایل پی جی کی من مانی قیمت پر فروخت جاری رہی، مختلف علاقوں میں ایل پی جی 300 سے700 روپے فی کلو میں فروخت ہو تی رہی۔شہری گیس نہ ہونے پر ایل پی جی منہ مانگے دام میں خریدنے پر مجبور ہیں، تندور پر روٹی کی قیمت میں بھی 10 سے25 روپیتک کا اضافہ ہوگیا ہے اور شہر کے مختلف علاقوں میں روٹی 35 سے50 روپے میں فروخت ہوتی رہی۔دوسری جانب کمانڈر بلوچستان کور لیفٹیننٹ جنرل آصف غفور نے ضلع لسبیلہ، تحصیل لاکھڑا کے سیلاب سے متاثرہ علاقوں کا دورہ کیا اور سیلاب متاثرین سے ملاقات کی۔اس موقع پر جی او سی گوادر کور کمانڈر کے ہمراہ تھے۔
جی او سی نے متاثرہ علاقے میں عوام کو درپیش مسائل اور پاک فوج کے امدادی اقدامات کے بارے میں کور کماڈر کو آگاہ کیا۔ کمانڈر 12کور لیفٹیننٹ جنرل آصف غفور نے کہا کہ اس وقت تقریباً سارا ملک اس مشکل سے دوچار ہے۔ لیفٹیننٹ جنرل آصف غفور نے سیلاب متاثرین کو یقین دلایا کہ حکومت
سول انتظامیہ اور افواج پاکستان متاثرین کی بحالی کے لئے مل کر تمام ممکنہ اقدامات کر ر ہے ہیں۔ انہوں نے پاک فوج کی جانب سے قائم کردہ ریلیف کیمپس اور فری میڈیکل کیمپس کا دورہ بھی کیا۔ انہوں نے سیلاب زدگان کو درپیش صحت اور غذائی قلت کے مسائل کے بروقت حل سے متعلق ضرور ی ہدایات بھی جاری کیں۔